عراق کی عدالت نے کالعدم عسکریت پسند گروپ داعش سے تعلق کے الزام میں 19 روسی خواتین کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے مقدمات دیکھنے والی بغداد کی سینٹرل کرمنل کورٹ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان خواتین کو داعش کی حمایت کرنے اور اس تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے مجرم قرار دیا گیا تھا۔

ان 19 خواتین کے علاوہ آذربائیجان کی 6 اور تاجکستان کی 4 خواتین کو بھی اسی جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

مزید پڑھیں: عراق میں 15 ترک خواتین کو داعش سے تعلق ہونے کے الزام میں سزائے موت

دوران سماعت روسی خواتین کو سیاہ اور گلابی رنگ کے مخصوص لباس میں عدالت میں لایا گیا، جن میں سے زیادہ تر خواتین کے ساتھ ان کے بچے بھی موجود تھے۔

اس موقع پر ان کے بیان قلمبند کرنے کے لیے بغداد یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کو بطور مترجم بلایا گیا تھا۔

دوسری جانب اس کیس کے حوالے سے روسی سفارتکار کا کہنا تھا کہ ’ہم ان خواتین کے والدین سے رابطہ کریں گے اور انہیں اس فیصلے سے متعلق آگاہ بھی کیا جائے گا‘۔

خیال رہے کہ 2014 کے بعد سے عراق کے ایک تہائی حصے پر داعش کا قبضہ تھا اور انہوں نے ملک کے دوسرے بڑے شہر موصل اور دیگر حصوں پر قبضہ کیا تھا۔

تاہم عراقی حکومت کی جانب سے دسمبر میں عسکریت پسند گروہوں کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور عسکریت پسندوں یا داعش جنگجوؤں سے تعلق کے الزام میں 560 خواتین اور 600 بچوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: داعش سے تعلق کے الزام میں مصری فٹبالر گرفتار

ان خواتین میں سے زیادہ تر نے عدالت کے سامنے دعویٰ کیا کہ انہیں عراق جانے کے لیے جال میں پھنسایا گیا تھا۔

اس حوالے سے ایک خاتون ملزمہ نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم تھا کہ ہم عراق میں ہیں، میں اپنے شوہر اور بچے کے ہمراہ ترکی گئی تھی لیکن مجھے اچانک یہ معلوم ہوا کہ میں اصل میں عراق میں تھی‘۔

خیال رہے کہ ماہرین کا اندازہ ہے کہ عراق کی جیل میں داعش سے تعلق کے الزام میں تقریباً 20 ہزار لوگ قید ہیں، تاہم اس حوالے سے کوئی سرکاری اعداد و شمار سامنے نہیں آئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں