بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے لیجے میں نامعلوم مسلح شرپسندوں کی فائرنگ سے 6 مزدور ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مزدور علاقے میں قائم ایک موبائل ٹاور پر کام کررہے تھے کہ مسلح شر پسندوں نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 مزدور موقع پر ہی دم توڑ گئے اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

واقعے میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی لاشوں کو خاران کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر فائرنگ کرنے کے بعد جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: فائرنگ سے 4 مزدور جاں بحق

لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والے مزدوروں کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔

واقعے کے بعد پولیس، لیویز اور فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کے اہلکاروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

واضح رہے کہ واقعے کی ذمہ داری اب تک کسی بھی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو فرقہ وارانہ کشیدگی اور شدت پسندوں کی سرگرمیوں کا شکار ہے۔

یہاں مختلف تعمیراتی کاموں میں مصروف مزدوروں، سرکاری افسران اور حکومتی عہدیداروں کے اغوا اور قتل کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: پسنی میں فائرنگ سے چھ مزدور ہلاک

واضح رہے کہ بلوچستان میں متعدد کالعدم گروپ اور علیحدگی پسند بلوچ تنظیمیں بھی مسلح کارروائیوں میں مصروف ہیں، ان کارروائیوں میں عام شہریوں سمیت سیکڑوں لیویز، ایف سی اور پولیس اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔

صوبے کی انتظامیہ نے ان دہشت گرد گروپوں کے خلاف آپریشنز اور کارروائیوں کا آغاز کررکھا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں کی تعداد میں دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا جاچکا ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ صوبائی انتظامیہ نے متعدد مرتبہ اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' ملوث ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں