کراچی: موٹر سائیکل تیار کرنے والی چینی اور جاپانی کمپنیوں کی جانب سے رواں سال دوسری مرتبہ موٹرسائیکلوں کی قیمت میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا، قیمتوں میں اضافے کی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گھٹنے کے باعث، پیداواری لاگت میں اضافے کو قرار دیا گیا۔

پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (پی ایس ایم سی ایل) نے یکم مئی سے قیمتوں میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا، جبکہ یاماہا بنانے والی کمپنی کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کا یہ پہلا نوٹیفکیشن ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سوزوکی SD110 ECO ،GD110S ،GS150 اور GS150SE کی قیمتیں اضافے کے بعد بالترتیب ایک لاکھ 14 ہزار 9 سو، ایک لاکھ 39 ہزار 5 سو، ایک لاکھ 47 ہزار اور 1 لاکھ 67 ہزار روپے ہوگئیں، جبکہ کمپنی نے رواں سال فروری میں بھی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: موٹرسائیکل کی قیمتوں میں اضافہ

ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی کمپنییوں کی جانب سے مجاز ڈیلر کو جاری کیے گئے خط میں اضافے کی وجوہات کا ذکر نہیں کیا گیا۔

واضح رہے پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی جولائی 2017 تا مارچ 2018 کے عرصے میں 15 ہزار 9 سو 71 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ اس سے قبل مذکورہ عرصے کے دوران یہ تعداد 13 ہزار 5 سو 99 تھی۔

اسی طرح یاماہا موٹر پاکستان نے ماڈل YB125Z، YBR125G، اور YBR125 نئی قیمتیں بالترتیب 1 لاکھ 17 ہزار 9 سو، ایک لاکھ 37 ہزار9 سو اور ایک لاکھ 33 ہزار 9 سو روپے مقرر کیں ہیں جن کا اطلاق 14 مئی سے ہوگا۔

مزید پڑھیں: ہونڈا کی موٹر سائیکلوں کی قیمت میں اضافہ

خیال رہے کہ یاماہا موٹر پاکستان کی جولائی2017 سے لے کر مارچ 2018 تک کل 15 ہزار 83 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ اس سے قبل مذکورہ عرصے میں فروخت ہونے والے یونٹس کی تعداد 8 ہزار 6 سو 48 تھی۔

ادھر اٹلس ہنڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) پہلے ہی قیمتوں میں 2 مرتبہ اضافہ کرچکی ہے، جنوری میں کیا جانے والا اضافہ 500 سے 1000 روپے تھا اور اپریل میں دوبارہ 500 سے 3000 روپے تک قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

علاوہ ازیں اٹلس ہنڈا کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے 2 سال کے عرصے کے دوران موٹر سائیکل تیار کرنے والے پلانٹس کی گنجائش میں مرحلہ وار اضافہ کر کے اسے 15 لاکھ یونٹس فی سال کرنے کی منظوری دے دی،اس منصوبے پر ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی لاگت آئے گی۔

اٹلس ہنڈا نے جولائی 2017 سے مارچ 2018 تک 8 لاکھ 38 ہزار 3 سو 95 یونٹس کی فروخت کی جو اس سے قبل مذکورہ عرصے میں فروخت شدہ یونٹس کی تعداد 7 لاکھ 11 ہزار 3 سو 95 تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نئی ہونڈا 250 سی سی موٹرسائیکل پاکستان میں متعارف

اسی ضمن میں چینی کمپنیوں میں سے ہائی اسپیڈ بائیک بنانے والے راضی موٹر نے بھی قیمتوں میں 1000 روپے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

پاک اسٹار آٹو موبائل لمیٹڈ نے تیزرفتار آٹو رکشہ اور 150cc بائیک لوڈر کی قیمت میں 4000 روپے اضافے کا اعلان کیا جس کا اطلاق 10 مئی سے ہوگا، اس کے ساتھ اوحد موٹر نے بھی میٹرو 150cc لوڈر کی قیمت میں 4000 روپے کا اضافہ کیا ہے۔

ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹرسائیکل اسمبلر کے چیئرمین محمد صابر شیخ نے بتایا کہ اگر روپے کی قدر اسی طرح گھٹتی رہی تو موٹر سائیکل کی قیمتیں بھی دباؤ کا شکار رہیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ 4 ماہ کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 9 فیصد تک گھٹ چکی ہے۔

تاہم محمد صابر شیخ نے اس خیال کا اظہار کیا کہ موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافے سے اس کی فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیوں کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کی بدحالی اور پیٹرول مہنگا ہونے کے سبب لوگ آمدورفت کے لیے موٹر بائیک کو ترجیح دیتے ہیں۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 5 مئی 2018 کو شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں