ملائیشیا کے تاریخی الیکشن میں موجودہ وزیراعظم نجیب رزاق اور سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنے اپنے حمایتیوں سے ووٹ کی اپیل کردی جبکہ مہاتیر محمد نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر الیکشن میں دھاندلی نہیں ہوئی تو وہ یہ انتخابات جیت جائیں گے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق الیکشن کے دن ملائیشیا کی عوام نے تنازعات میں گھرے وزیراعظم نجیب رزاق اور بزرگ لیڈر مہاتیر محمد کے درمیان سخت مقابلے میں ووٹ ڈالے۔

وزیراعظم نجیب رزاق اپنے اقتدار کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں لیکن سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کی اچانک سے سیاست میں واپسی نے ان کے حریف کو سخت پریشان کردیا۔

کولا لمپور کی ساکھ کو دنیا بھر میں خراب کرنے والے مالی اسکینڈل میں نجیب رزاق کے ملوث ہونے کی وجہ سے مہاتیر محمد نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: ملائیشیا: انتخابی مہم آغاز سے قبل ہی تنازعات کا شکار

نجیب رزاق کی بریسن نیشنل (بی این) اور اس کے اتحادیوں کا خیال رہے کہ وہ اپنے اقتدار کو برقرار رکھیں گے جبکہ انتخابی عمل پر تنقدید کرنے والے ماہرین کا ماننا ہے کہ ووٹنگ کے نظام میں خردبرد کرتے ہوئے حکومت کو فائدہ پہنچائے جانے کا امکان ہے۔

مہاتیر محمد نے آبائی علاقے میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت اچھا محسوس کر رہے ہیں اور انہیں اطمینان ہے کہ اگر انتخابات میں دھاندلی نہیں کی گئی تو وہ جیت جائیں گے۔

وزیراعظم نجیب رزاق نے بھی اپنے آبائی علاقے میں ووٹ کاسٹ کیا، جس کے بعد انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے لیے یہ بہت اہم ہے کہ وہ قوم کی قسمت کا فیصلہ کریں اور یہ سب حقائق کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کی آزادی کے بعد سے لے کر اب تک وزیراعظم نجیب رزاق کی جماعت بی این کی ہی حکومت رہی ہے، جس کے زیرِ اثر مہاتیر محمد نے بھی 22 سال تک حکومت کی تھی تاہم اب پہلی مرتبہ بی این کو آزاد حیثیت میں مہاتیر محمد کے ہی چیلنج کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائیشین وزیراعظم کا عام انتخابات کیلئے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان

الیکشن سے ایک روز قبل اپنی ایک تقریر میں مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ملک تباہ ہوچکا ہے، ہمیں نجیب اور بریسن کو شکست دینے کی ضرورت ہے، اور ہم اپنی عظمت کو موجودہ حکومت کو شکست دے کر ہی حاصل کرسکتے ہیں‘۔

دریں اثنا نجیب رزاق نے ٹیلی ویژن کے ذریعے قوم سے خطاب کیا اور اعلان کیا کہ اگر ان کی جماعت کامیاب ہوجاتی ہے تو وہ ملائیشیا کی عوام کے لیے متعدد اقدامات کریں گے۔

ان اعلانات میں سے ایک اعلان یہ تھا کہ اگر کوئی شہری 26 سال یا اس سے کم ہوگا تو اس پر انکم ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، جبکہ انہیں اضافی 2 چھٹیاں بھی دی جائیں گے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نجیب رزاق کے خلاف ریاستی فنڈ میں اربوں ڈالر کی خردبرد کا الزام ہے اور یہی وجہ تھی جس کے باعث مہاتیر محمد نے دوبارہ سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں