انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ سے قبل پاکستانی باؤلرز متاثر کن کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے اور پاکستان اور لیسٹر شائر کے درمیان پریکٹس میچ ڈرا ہو گیا۔

لیسٹر میں کھیلے گئے میچ کے پہلے دن پاکستان نے اوپنرز اظہر علی اور فخر زمان کے ساتھ ساتھ عثمان صلاح الدین کی نصف سنچریوں کی بدولت 9 وکٹوں کے نقصان پر 321 رنز بنائے۔

پاکستان نے میچ کے دوسرے دن باؤلرز کو پریکٹس فراہم کرنے کے لیے اپنی اننگز 9 وکٹوں کے نقصان پر 321 رنز پر ہی ڈکلیئر کردی۔

لیسٹر شائر کو اوپنرز نے 51رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا جس کے بعد شاداب خان نے سیم ایونز کو ایل بی ڈبلیو کر کے قومی ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی جبکہ اسکور میں ایک رن کے اضافے سے سعد علی نے دوسرے اوپنر کو بھی چلتا کردیا۔

اس کے بعد کپتان لوئس ہل کا ساتھ دینے عتیق جاوید آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کی سنچری مکمل کراتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 50 رنز جوڑے لیکن ایک مرتبہ پھر شاداب نے قومی ٹیم کو کامیابی دلاتے ہوئے 33 رنز بنانے والے میزبان کپتان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

عتیق کا ساتھ دینے عادل علی آئے اور دونوں نے ایک اور عمدہ شراکت قائم کرتے ہوئے پاکستانی باؤلرز کا امتحان لینے کا سلسلہ جاری رکھا اور چوتھی وکٹ کے لیے 63 رنز جوڑے جس کے بعد 54 رنز بنانے والے عتیق ریٹائرڈ آؤٹ ہوئے۔

نئے بلے باز ٹام ویلز نے وکٹ پر موجود عادل کے ساتھ ٹیم کے 200 رنز مکمل کرائے ہی تھے کہ محمد عباس نے فخر زمان کی مدد سے ویلز کو چلتا کردیا جبکہ 4 رنز کے اضافے سے فخر نے عادل کی وکٹ حاصل کی۔

دس گیندوں کے بعد امپائرز نے دونوں کپتانوں کی مشاورت سے کھیل ختم کردیا اور میچ کا ڈرا پر اختتام ہوا۔

جب دوسرے دن کا کھیل ختم کیا گیا تو لیسٹر شائر نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 226 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان 2 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلرز رہے جبکہ محمد عباس، سعد علی اور فخر زمان نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

تاہم قومی ٹیم کے لیے تشویشناک امر یہ رہا کہ فہیم اشرف، حسن علی اور راحت علی کوئی بھی وکٹ نہ لے سکے۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 24مئی سے لارڈز میں کھیلا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں