کہا جاتا ہے کہ کسی شخص کے مصافحے یا ہاتھ کی گرفت سے اس کے بارے میں بہت کچھ جانا جاسکتا ہے مگر اب معلوم ہوا کہ اس کی صحت کے بارے میں مستند اندازہ لگانا ممکن ہے۔

یہ بات اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

گلاسگو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہاتھ کی گرفت کی مضبوط زندگی کی معیاد، ہارٹ اٹیک کے خطرے، پھیپھڑوں کے امراض اور کینسر کے خطرے پیشگوئی کے لیے زیادہ بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔

دہائیوں سے ہاتھ کی گرفت کی مضبوطی سے بوڑھے افراد میں جسمانی توازن کی کمی یا صحت کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔

مگر اب محققین نے دریافت کیا ہے کہ کسی بالغ شخص کی صحت کو لاحق طبی خطرات کا اندازہ اس چیز سے لگانا ممکن ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ گرفت کی مضبوطی سے آسانی سے تخمینہ لگایا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں کسی فرد کو کون سے امراض لاحق ہوسکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہاتھ کی گرفت کا خون کی شریانوں سے جڑے امراض سے تعلق ہے جو کہ حیران کن امر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ تعلق اندازوں سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔

اس تحقیق کے 2007 سے 2010 کے دوران لاکھوں افراد کے مصافحے کا تجزیہ کرکے ان کو مستقبل میں لاحق ہونے والے طبی خطرات کی پیشگوئی کی گئی۔

تحقیق میں برسوں تک ان افراد کے طبی معائنے کیے گئے اور ان کی صحت اور طرز زندگی کے بارے میں سوالات کیے گئے۔

اس عرصے میں 3 فیصد افراد کا انتقال ہوگیا، جبکہ 6 فیصد امراض قلب کی تشخیص ہوئی، 2 فیصد نظام تنفس کے امراض کے شکار ہوئے جبکہ 6 فیصد کے قریب میں کینسر سامنے آیا۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئے۔

مختلف عناصر جیسے غذا، بیٹھنے کا وقت، عمر وغیرہ کو مدنظر رکھ کر محققین نے مسلز کی کمزوری کو دریافت کیا، اور معلوم ہوا کہ مردوں میں 26 کلوگرام سے کم جبکہ خواتین میں 16 کلوگرام سے کم ہاتھ کی گرفت مخصوص امراض کا خطرہ ظاہر کرتی ہے۔

ہاتھ کی گرفت میں ہر 5 کلوگرام کی کمی سے امراض قلب کا خطرہ خواتین میں 19 فیصد جبکہ مردوں میں 22 فیصد تک بڑھ گیا۔

اسی طرح نظام تنفس کا خطرہ 31 فیصد خواتین میں اور مردوں میں 24 فیصد تک بڑھ گیا، جہاں تک کینسر کا تعلق تھا، اس کا خطرہ خواتین میں 17 فیصد جبکہ مردوں میں 10 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں