لنڈی کوتل: وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے سے ضروری اس علاقے میں عوام کے لیے بنیادی سہولیات کی فراہمی ہے۔

وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیاری تعلیم، صحت کی سہولیات، سڑکوں کا جال، گیس، بجلی اور وہ تمام بنیادی سہولیات جو پاکستان کے بڑے شہروں میں رہائش پذیر افراد کو میسر ہیں، یہ تمام سہولیات فاٹا کی عوام کا بھی بنیادی، قانونی اور آئینی حق ہے۔

فاٹا کی خیبر ایجنسی میں 132 کلو واٹ کے گرڈ اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کے بعد قبائلی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سہولیات کی فراہمی حکومت کے ابتدائی اہداف اور ترجیحات میں شامل ہے جس کے لیے وفاقی حکومت مالی وسائل فراہم کررہی ہے، اور اس ضمن میں ہم نے فاٹا کی ترقی کے لیے 100 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے فاٹا اصلاحات بل پر سیاسی اتحادیوں کی مخالفت کو مسترد کردیا

اس موقع پر قبائلی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے معاملے پراتفاقِ رائے کے لیے تمام پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے، اس عمل میں وقت درکار ہے یہ ایک یا دو دن کی بات نہیں ہے۔

اپنے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو علم ہے کہ فاٹا کے انضمام کے حوالے سے مختلف لوگوں کی مختلف آراء ہیں، تاہم پارلیمنٹ وہی کرے گی جو ملک اور فاٹا کی عوام کے حق میں مفید ہوگا۔

اس ضمن میں انہوں نے قبائلی عوام کو یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں سپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک وسیع کرنے کا مسودہ منظور کیا جاچکا ہے، اور جیسے ہی فاٹا میں پولیس اور عدالتی نظام فعال ہوجائے گا تو لوگ اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں: قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں فاٹا،کے پی انضمام کی توثیق

ان کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا میں نافذ ایجنسی ڈیولپمنٹ فنڈ اور راہداری نظام کو منسوخ کرکے پولیٹکل انتظامیہ کی مالی طاقت کم کردی گئی ہے، جو فاٹا کی عوام پر اضافی بوجھ تھا اور بڑے پیمانے پر پولیٹکل انتظامیہ کی جانب سے اس کا غلط استعمال کیا جارہا تھا۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں انضمام سے قبل فاٹا میں ترقیاتی اقدامات کرنے کے حکومتی فیصلے پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم نے 132 کلو واٹ کے جمرود گرڈ اسٹیشن کا افتتاح کیا جس پر 78 کروڑ 60 لاکھ روپے کی لاگت آئی، اس موقع پر وزیراعظم نے قبائلی عوام پر زور دیا کہ وہ علاقے میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کا خسارہ کم کرنے کے لیے مدد کریں تا کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ ملتوی

انہوں نے مزید کہا کہ گرڈ اسٹیشن سے خیبر ایجنسی میں نہ صرف بجلی کی فراہمی بہتر ہوسکے گی بلکہ اس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ، گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ عباسی، وزیر مملکت برائے قبائلی علاقہ جات غالب خان، رکن قومی اسمبلی شاہ جی گل اور خیبر ایجنسی کی پولیٹکل انتظامیہ بھی موجود تھی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 24 مئی 2018 کو شائع ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA May 24, 2018 10:48am
Awam naya sooba chgahti hai aur yeh mosoof sahoolaton ki baat kartay hain. Lahore aur Islamabad say nikal kar zara daikhain keh Pakistan main aur kahan kahan sahooltain mojood hain.