بلوچستان کے شہر ڈیرہ مراد جمالی میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ نامعلوم شرپسندوں نے روڈ کنارے پارک موٹر سائیکل میں ریموٹ کنٹرول ڈیوائس نصب کی تھی۔

پولیس نے کہا کہ دھماکے کا نشانہ علاقے سے گزرنے والی پولیس کی گاڑی تھی۔

ڈپٹی انسپیکٹر پولیس نصیر آباد نذیر کُرد کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کا وزن تقریباً 5 کلو تھا۔

دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لیے قریبی نصیرآباد ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔

دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں اور دُکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں خودکش دھماکا: پولیس اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق

دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے، جبکہ شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے بلوچستان میں امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہوجاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔

اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں