سوارا بھاسکر کے بیان کے بعد عروہ حسین نے انہیں کھری کھری سنادیں—فائل فوٹو/ٹوئٹر
سوارا بھاسکر کے بیان کے بعد عروہ حسین نے انہیں کھری کھری سنادیں—فائل فوٹو/ٹوئٹر

بولی وڈ کی ریلیز ہونے والی بولڈ اور انتہائی نامناسب ڈائلاگس پر مبنی فلم ’ویرے دی ویڈنگ‘ پر حکومت پاکستان نے پابندی عائد کی تھی، جس کے بعد فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ سوارا بھاسکر نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کردی۔

اداکارہ نے اپنی بولڈ کامیڈی فلم پر حکومت پاکستان کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے رد عمل پر ملک کو ہی ناکام ریاست قرار دے دیا، جس کے بعد انہیں نہ صرف پاکستان کی معروف اداکارہ عروہ حسین بلکہ دیگر کئی خواتین نے بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

سوارا بھاسکربھارتی نشریاتی ادارے ’سی این این نیوز 18‘ کے ایک شو میں میزبان راجیو مسند کی جانب سے ’ویرے دی ویڈنگ‘ کی نمائش پر پاکستان میں پابندی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب پر پاکستان کو نہ صرف شرعی قوانین پر چلنے والا ملک قرار دیا بلکہ یہ تک کہہ دیا کہ پاکستان ناکام ریاست ہے۔

سوارا بھاسکر کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک قدامت پرست اور غیر سیکولر ملک ہے، جو ملک شرعی اصولوں پر چلتا ہو، آپ ایسے ملک سے کیا توقع رکھ سکتے ہیں۔

’ویرے دی ویڈنگ‘ اداکارہ نے پاکستانی مداحوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فلم پر پاکستان میں پابندی کے فیصلے پر بالکل بھی حیران نہیں ہیں، کیوں کہ پاکستان ایک ناکام ریاست ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ویرے دی ویڈنگ' پر پاکستان میں پابندی عائد

اس پروگرام میں سوارا بھاسکر کے علاوہ ’ویرے دی ویڈنگ‘ کی تمام مرکزی اداکارائیں کرینہ کپور، سونم کپور اور شیکھا تلسانی بھی موجود تھیں۔

لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ سوارا بھاسکر اس سے قبل پاکستان کو سب سے بہترین ملک اور یہاں کے لوگوں کو سب سے زیادہ مہمان نواز قرار دے چکی ہیں۔

سوارا بھاسکر 2015 میں جب دوسری بار پاکستان آئی تھیں تو انہوں نے نجی چینل دنیا ٹی وی کے پروگرام ’مذاق رات‘ میں شرکت کی تھی، جس میں انہوں نے پاکستان کو سب سے بہترین ملک قرار دیا تھا۔

سوارا بھاسکر نے پروگرام میں کہا تھا کہ بھارت میں پاکستان کو زیادہ تر دشمن ملک سمجھا جاتا ہے، لیکن پاکستان قطعی ایسا نہیں ہے۔

اداکارہ نے اعتراف کیا تھا کہ انہیں جتنا یہاں پیار ملا، کہیں اور نہیں ملا۔

سوارا بھاسکر نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ دنیا کے بہت سارے شہر لندن، نیویارک اور پیرس گھوم چکی ہیں، لیکن سب لاہور کے سامنے فیل ہیں۔

لیکن آج 3 سال بعد اپنی انتہائی بولڈ فلم پر پاکستان میں پابندی لگنے پر اداکارہ پھٹ پڑیں اور پاکستان کو ناکام ریاست قرار دے دیا۔

مزید پڑھیں: ویرے دی ویڈنگ: شادی کے مسائل میں پھنسی سہیلیوں کی کہانی

بھارتی اداکارہ کی ہرزہ سرائی پر جہاں عام پاکستانی خواتین نے انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں پاکستان کی معروف اداکارہ عروہ حسین نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔

عرووہ حسین نے سوارا بھاسکر کے بیان کے رد عمل میں متعدد ٹوئیٹس کیں اور انہیں بھارت کا اصل چہرہ یاد دلانے کی کوشش بھی کی۔

عروہ حسین نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں سوارا بھاسکر کو یاد دلایا کہ وہ 2015 میں اسکرین پر پاکستان کو بہترین ملک قرار دے چکی ہیں، یہاں تک کہ آپ نے کہا تھا کہ پاکستان سب سے بہترین ملک اور یہاں کے لوگ مہمان نواز ہیں۔

عروہ حسین نے ایک اور ٹوئیٹ میں بھارتی اداکارہ کو یاد دلایا کہ خود ہندوستان میں ’پدماوت‘ جیسی فلموں پر پابندی عائد کی گئی، اور یہ کہ آپ خود کو خواتین کے حقوق کی علمبردار کہتی ہیں، لیکن آج کے بعد خواتین کے حقوق پر بات بھی نہین کیجیئے گا۔

ساتھ ہی عروہ حسین نے سوارا بھاسکر کو یاد دلایا کہ پاکستان ایک ناکام ریاست نہیں بلکہ آپ خود ایک کمزور اور ناکام انسان ضرور ہیں۔

عروہ حسین کے علاوہ بھی دیگر پاکستانی مداحوں نے سوارا بھاسکر کو آئینہ دکھاتے ہوئے کھری کھری سنادیں۔

سدرا نامی خاتون نے سوارا بھاسکر کے خیالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’ویرے دی ویڈنگ‘ دیکھنے جا رہی تھیں، لیکن اداکارہ کے بیان نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔

انہوں نے اداکارہ کو لکھا کہ وہ پاکستان کے خلاف نازیبا گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی مداحوں سے معافی مانگیں کہ سب کچھ ٹھیک ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ویرے دی ویڈنگ‘ کا پہلے ہی دن کمائی کا ریکارڈ

سر کے ٹوئٹر ہینڈل سے سوارا بھاسکر کی جانب سے پاکستانی دورے کے دوران اسلام آباد کی فیصل مسجد کے سامنے کھینچی گئی بولڈ تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا گیا کہ کیا وہ شرعی اصولوں پر چلنے والے ایک غیر سیکولر اور ناکام ریاست کی مسجد کے سامنے ایسی تصاویر کھچوانا پسند کریں گی؟

سوارا بھاسکر کی جانب سے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے پر ان کے مداحوں نے بھی انہیں کھری کھری سنائیں۔

واضح رہے کہ ’ویرے دی ویڈنگ‘ کو یکم جون کو بھارت سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا، فلم میں نازیبا اور بولڈ ڈائلاگس کی وجہ سے اسے پاکستان میں نمائش کی اجازت نہیں دی گئی۔

فلم کی کہانی دہلی کی چار سہیلیوں کے گرد گھومتی ہے، جو اپنی شادی کے مسائل میں پھنسی ہوئی نظر آتی ہیں، ساتھ ہی وہ فلم میں بولڈ، نیم برہنہ اور غیر اخلاقی ڈائلاگس بولتی نظر آتی ہیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jun 03, 2018 06:05pm
اس فلم کو تو مفت میں پبلسٹی مل گئی۔۔۔۔۔