جینوا: اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسانی حقوق نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ معاشی پالیسیوں کی وجہ سے امریکا میں غربت کا تناسب تیزی سے بڑھ رہا ہے جبکہ غریب مسلسل غریب اور دولت مندوں کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی برائے انتہائی غریب فلپ ایلسٹن نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ امریکا کے غریب طبقوں کو ‘مزید دیوار سے لگانے کے بجائے’ انہیں سیفٹی نیٹ میں شامل کرکے سماجی تحفظ فراہم کیا جائے اور ان کے مسائل کے سدباب کےلیے موثر حکمت عملی واضع کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے نصف بچے غربت، صنفی امتیاز، جنگی اثرات میں زندگی گزارنے پر مجبور

فلپ ایلسٹن کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ ٹیکس پالیسی ‘فنانشنل وینڈ فال’ کے باعث لاکھوں امریکی سماجی بہبود پر مشتمل مراعات اور ہیلتھ انشورنس سے محروم ہو گئے ہیں اور مذکورہ پالیسی سے متمدل اور امیر طبقہ ہی فائدہ اٹھا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے بتایا کہ ‘امریکا میں انتہائی غربت نئی بات نہیں اور 1960 میں اس وقت کے صدر کی غربت کے خلاف جنگ میں اٹھائے گئے اقدامات ‘قطعی طور پر نظر انداز’ کیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایک تہائی پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے

انہوں نے کہا کہ ‘ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ چند برسوں سے جان بوجھ کر غریب مخالف پالیسیاں مرتب کی جارہی ہیں جس سے شہری کو بنیادی حقوق سے محروم کردیا جائے، بے روزگار افراد کو سزا دی جائے، صحت کی بنیادی سہولیات کو شہری حقوق سے نکال کر ایسی مراعات بنادی جائے جس کی قیمت ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں