چین کے شمالی مشرقی علاقے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹ پڑا جس کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے جبکہ 25 افراد ملبے تلے پھنس گئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ لیاؤننگ صوبے میں چائنا نیشنل کول گروپ کے زیر انتظام چلنے والے کان میں پھنسنے والے چند افراد ریسکیو اہلکاروں سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

سی سی ٹی وی کا کہنا تھا کہ بینشی کی مقامی حکومت نے دھماکے کے مقام پر ریسکیو ٹیموں نے پہنچ کر اپنے کام کا آغاز کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کان کن اپنے کام میں مصروف تھے کہ بارود سے بھرا ٹرک کان کے دروازے کے قریب پھٹ پڑا، واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چین میں کان کنی کے دوران خطرناک واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں تاہم اس صنعت کی جانب سے حفاظتی اقدامات کیے جانے کا ریکارڈ انتہائی خراب نظر آتا ہے۔

گزشتہ سال مئی کے مہینے میں کوئلے کی کان میں گیس کے اخراج سے تقریباً 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

دسمبر 2016 کو اندرونی منگولیا میں دو علیحدہ کوئلے کی کانوں میں دھماکوں سے تقریباً 59 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اس سے قبل اس ہی سال اکتوبر کے مہینے میں چونگ قنگ میں دھماکے کے نتیجے میں 33 کان کن ہلاک ہوئے تھے جبکہ ستمبر میں ننگژیا کے کان میں دھماکے سے 18 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں