متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے انتخابات 2018 کے لیے قومی اسمبلی کے حلقہ 241، 245 اور 247 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

کراچی میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو آئین کے مطابق انتخابات میں پوری جگہ نہیں دی جارہی جو ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ سے بظاہر پیپلز پارٹی کی حکومت تو چلی گئی ہے لیکن جو نگراں حکومت جوڑی گئی ہے وہ تقریباً پیپلز پارٹی کی ہی ہے اور وہ ترقیاتی فنڈ جسے استعمال نہیں ہونا تھا وہ الیکشن کے موقع پر خرچ کیے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: سب سے بڑی نامعلوم قوت کون؟

رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی گاڑیوں میں پیپلز پارٹی کے جھنڈے لگانا قبل از وقت دھاندلی ہے، ترقیاتی اور خصوصی فنڈ سے پیپلز پارٹی فائدہ اٹھا کر انتخابی فضا کو خراب کر رہی ہے اور یہ انتخابات سے قبل از وقت دھاندلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کچھ ریٹرننگ افسران اپنے اپنے طریقے وضع کر رہے ہیں جو انتخابی عمل اور ضابطے میں ضروری نہیں ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ وہ باتیں ہیں جو پورے انتخابی عمل کی غیر جانبداری پر سوال ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران کا کام سہولت فراہم کرنا ہے،اگر سہولت فراہم کرنے کے بجائے اسے مشکل بنا دیں گے تو یہ عمل سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو مایوس کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات میں کروڑوں کے اشتہارات ٹیلی ویژن پر چلیں گے لیکن اس پر کوئی پابندی نہیں ہے، اس عمل سے رائے عامہ پر فرق پڑتا ہے۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ پیسوں کے ذریعے الیکشن کو خریدا جائے گا، جو سیاسی جماعتیں سب سے زیادہ اشتہار دیں گی وہ عوام کے ذہنوں پر اثر انداز ہوں گی اور یہ نا انصافی ہے، اگر اتنی بڑی ناانصافی کے ساتھ انتخابات ہوں گے تو بعد میں دھرنا بھی ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے،ایم کیو ایم کے حصے کرنے کی اگر کوئی سازش ہے تو بند ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ باتیں سامنے آگئیں کہ اس مرتبہ ایم کیو ایم اور پتنگ کو زمین سے لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تو ہم وہی کریں گے جو ہمارے اختیار میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات 2018: غیر ملکی مبصرین، انتخابی عملے اور دیگر کیلئے ضابطہ اخلاق جاری

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم پوری قوت کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، اپنے قوت بازو اور ووٹ بینک پر ہمیں اعتماد ہے کیونکہ پارٹی میں اختلافات ختم کرنے میں انہوں نے جتنا کردار ادا کیا ہے، اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان ایک تھی،ایک ہے اور ایک ہی رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں