ریاض: سعودی عرب کی سرزمین پر یمن سے حوثی باغیوں کے راکٹ حملے میں 3 سعودی شہری ہلاک ہوگئے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق حوثی باغیوں نے یمن سے سعودی عرب کے جنوبی صوبے جازان پر راکٹ فائر کیے جس کی وجہ سے تین شہری ہلاک ہوگئے۔

سعودی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق یمن میں موجود سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے تصدیق کی کہ حوثی باغیوں نے جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: سعودی فورسز نے حوثی باغیوں کا فائر کیا گیا میزائل تباہ کردیا

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے شہریوں کو درپیش کسی بھی خطرے اور جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں حوثی باٖغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر 7 راکٹ داغے گئے تھے جن کے بارے میں سعودی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ان راکٹوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ اپریل کے مہینے میں سعودی فورسز نے یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے نجران کے علاقے میں فائر کیے گئے میزائل کو تباہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یمن جنگ کی وجہ برطانیہ،امریکا کی سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی ہے، ایران

یاد رہے کہ یمن میں سعودی عرب کے اتحادیوں کی جانب سے 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد باغیوں کے قبضے سے یمن کے دارالحکومت سمیت کئی اہم شہروں کا قبضہ حاصل کرنا تھا۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے یمن پر حملے کے بعد سے وہاں صورتحال مزید کشیدہ ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ حوثی باٖغیوں کو ایران کی حمایت حاصل ہے جبکہ ایران ہمیشہ سعودی دعووں کو یکسر مسترد کرتا رہا ہے۔

ادھر تہران یہ الزام عائد کرتا رہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کی وجہ برطانیہ اور امریکا کی سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں