لندن کے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں مشکوک شخص کے بیگم کلثوم نواز کے کمرے میں گھسنے پر شریف خاندان میں کھلبلی مچ گئی۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو جمعرات کے روز اچانک دل کا دورہ پڑنے پر انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی حالت ابھی تشویشناک ہے۔

بیگم کلثوم نواز کو اگست 2017 میں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد ان کے کیموتھراپی اور ریڈیوتھراپی کے کئی سیشنز ہوئے۔ ابتدائی طور پر ان کی صحت میں بہتری دکھائی دی تاہم پھر ان کی طبیعت خراب رہنے لگی۔

ان کے بیٹے حسن و حسین اور بیٹی اسما لندن میں کلثوم نواز کے علاج کے دوران ان کے ساتھ ہی رہے، جبکہ نواز شریف اور مریم نواز ان کی عیادت کے لیے صرف چند بار لندن جا پائے۔ نواز شریف کے چھوٹے بھائی اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی اپنی بھابھی کی عیادت کے لیے ہفتہ کو لندن پہنچ گئے۔

حسین نواز کا جمعہ کے روز کہنا تھا کہ ان کی والدہ کی طبیعت میں کچھ بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لندن: بیگم کلثوم نواز کو دل میں تکلیف، وینٹی لیٹر پر منتقل

مریم نواز کے مطابق ان کے خاندان کو ہسپتال کے کمرے میں مشکوک شخص کی موجودگی پر الرٹ کیا گیا۔

کلثوم نواز کے کمرے میں داخل ہونے والے کی شناخت ڈاکٹر نوید کے نام سے ہوئی۔

نوید نے سیکیورٹی کو کارڈ دکھا کر ایسا ظاہر کیا جیسے وہ ہارلے کلینک میں ڈاکٹر ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں نوید نے کہا کہ وہ بیگم کلثوم نواز سے ملنے کے لیے آیا تھا اور اس نے کچھ غلط نہیں کیا۔

واقعے سے متعلق حسین نواز کا کہنا تھا کہ ’یہ شخص سیکیورٹی کو بے وقوف بناکر کلثوم نواز کے کمرے تک پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نہیں جانتا یہ کون ہے، اگر یہ شخص ڈاکٹر بھی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ جس چیز سے اس کا تعلق نہ ہو وہاں گھس جائے۔‘

حسین نواز کا کہنا تھا کہ ان کا خاندان کلثوم نواز کی صحت کو لے کر پہلے ہی بہت پریشان ہے اور ایسے لوگ آکر ان کی پریشانی میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور مریم نواز لندن روانہ

ان کا کہنا تھا کہ مشکوک شخص کی کمرے میں موجودگی پر انہوں نے فوری طور پر سیکیورٹی کو الرٹ کیا، جس نے پولیس کو طلب کیا۔

پولیس نے ڈاکٹر نوید کی شناخت اور اس کے کلینک میں بلااجازت گھسنے سے متعلق تمام انکوائری کی اور انہیں وارننگ دے کر چھوڑ دیا۔

نوید نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بطور پاکستانی، کلثوم نواز کی خیریت دریافت کرنے کلینک آئے تھے۔

اپنی سیاسی وابستگی سے متعلق سوال پر نوید کا کہنا تھا کہ ان کا ماضی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق تھا لیکن اب نہیں ہے اور وہ شریف خاندان کو سپورٹ کرنے کے لیے یہاں آئے تھے۔

کلثوم نواز کی حالت

شہباز شریف نے لندن میں کلثوم نواز کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کلثوم نواز انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہیں اور ڈاکٹرز پیر کو انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹانے کا فیصلہ کریں گے۔‘

انہوں نے کلثوم نواز کی صحت کے لیے قوم سے دعاؤں کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز یہاں بہترین علاج کر رہے ہیں۔

مریم نواز نے ٹویٹر پر والدہ کی طبیعت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ڈاکٹرز والدہ کی طبیعت کے متعلق حتمی بات نہیں کر رہے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ والدہ کی حالت بدستور تشویش ناک ہے اور انہیں کڑی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Waqas Ahmad Jun 16, 2018 09:25pm
جھوٹ