جلال آباد: جنگ زدہ افغانستان میں سیز فائر کی خوشی منانے والے افغان طالبان، سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کے مجمع میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق ابتدائی طور پر صوبہ ننگرہار کے ضلع رودات میں حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا جس میں 16 افراد زخمی بھی ہوئے، تاہم افغان سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملے میں ’داعش‘ ملوث ہے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی نے بتایا کہ ’خودکش بمبار نے خود کو عام شہریوں، سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان دھماکے سے اڑا لیا جو سیز فائر کی خوشی منا رہے تھے۔

صوبائی ڈائریکٹر صحت نجیب اللہ کماوال نے حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کی تصدیق کی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ حملے کے 25 زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان کا 17 سال میں پہلی بار جنگ بندی کا اعلان

— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

واضح رہے کہ یہ حملہ افغان صدر اشرف غنی کی طالبان کے ساتھ حکومت کی ایک ہفتے کی جنگ بندی میں توسیع کے اعلان کے بعد سامنے آیا۔

افغان حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد طالبان نے بھی پہلی بار عیدالفطر کے پیش نظر تین دن جنگ بندی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اشرف غنی نے یہ اعلان ٹیلی وژن پر قوم سے غیر معمولی خطاب میں کیا، جس میں انہوں نے طالبان سے بھی جنگ بندی کی مدت میں توسیع کی درخواست کی۔

عید کے پہلے دو روز طالبان جنگجو، افغان سیکیورٹی فورسز اور شہریوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور ایک دوسرے کے ساتھ سیلفیاں لے کر ایسے مناظر پیش کیے جن کے بارے میں چند روز تک سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں