سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی نے کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے ڈاکٹرز کے مشورہ کے بعد فوری طور پر وطن واپسی موخر کردی ہے۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو کینسر کے علاج کے دوران اچانک دل کا دورہ پڑنے پر لندن کے ہارلے اسٹریٹ کلینک کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

ہارلے اسٹریٹ کلینک کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ان کی اہلیہ کی صحت بدستور خراب ہے اور ڈاکٹروں نے انھیں وینٹی لیٹر پر رکھا ہوا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹرز نے نواز شریف کو بیگم کلثوم نواز کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا مشورہ دیا جس کے بعد ان کی واپسی ڈاکٹرز کے مشورے سے ہوگی۔

مزید پڑھیں:لندن: بیگم کلثوم نواز کو دل میں تکلیف، وینٹی لیٹر پر منتقل

نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اس وقت ہمارے خاندان کو کچھ بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ڈاکٹر ان کی صحت یابی کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے تاہم ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی کلثوم نواز کی صحت نہتر ہوگی تو انھیں وینٹی لیٹر سے ہٹا دیا جائے گا’۔

پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف بھی کلثوم نواز کی عیادت کے لیے لندن میں موجود ہیں جبکہ حسن اور حسین نواز کے علاوہ اسما نواز بھی اپنی والدہ کے ساتھ موجود ہیں۔

تاہم نواز شریف اور مریم نواز نیب عدالت میں جاری مقدمات میں پیشی کے باعث پاکستان میں تھے اور عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران وہ عیادت کے لیے لندن چلے گئے تھے اور پیشی سے قبل ان کی واپسی کا ارادہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں