اسلام آباد: اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید بن رعد الحسین کا کہنا ہے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 2 برس میں پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف صورتحال بہتر بنانے کے لیے مذاکرات پر آمادہ کرنے کی متعدد کوششیں کیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے رپورٹ جاری کرتے ہوئے انہوں نے بیان دیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں کی جانب سے غیر مشروط رسائی دینے سے انکار کے باعث اقوام متحدہ کو فاصلے سے نگرانی کرنا پڑی۔

انہوں نے جینیوا میں موجود ہیومن رائٹس کونسل پر زور دیا کہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مکمل چھان بین کے لیے تحقیقاتی کمیشن بنانے پر غور کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، واقعات کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کا مطالبہ

اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’گزشتہ ہفتے ہونے والے شجاعت بخاری کے قتل پر بہت دکھ ہوا، وہ انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے بہادر اور امن کے لیے خاصے فعال شخص تھے جبکہ بھارت اور پاکستان کے مابین ’ٹریک-ٹو‘ ڈپلومیسی میں بھی کردارادا کررہے تھے تاکہ پرتشدد کارروائیوں کے خاتمے میں مدد مل سکے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت کے ایک اعلیٰ حکومتی وزیر نے الزام لگایا کہ کشمیریوں کی جانب سے حملے کیے جارہے ہیں، جس کے بعد بھارت نے کشمیر میں دوبارہ ملٹری آپریشن شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے، جو رمضان کے باعث معطل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارت کا رمضان میں جنگ بندی کا اعلان

واضح رہے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی مہینوں سے جاری اشتعال انگیز کارروائیوں کے بعد رمضان کے پیش نظر گزشتہ ماہ 16 مئی کو آپریشن روک دیا گیا تھا، اور حکام نے اعلان کیا تھا کہ سیکیورٹی اہلکار مشتبہ عسکریت پسندوں کی تلاش میں گھر گھر تلاشی نہیں لیں گے لیکن کسی بھی حملے کی صورت میں جواب دیا جائے گا۔

اس حوالے سے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا تھا کہ ’رمضان میں جہاں سیکیورٹی اداروں نے مثالی صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، دہشت گردوں نے اپنی کارروائیاں بدستور جاری رکھیں اور شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کئی اموات ہوئیں جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے‘۔

ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردوں کی جانب سے حملے روکنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں‘۔

بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے متنازع علاقے میں آپریشن کی معطلی کو طول نہ دینے کا فیصلہ کیا اور دہشت گردوں کے خلاف دوبارہ کارروائی کا اغاز کردیا گیا ہے۔


یہ خبر 19 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں