تنقید, طنز اور تعریف کے ساتھ مزاح بھی انتخابی مہم کا حصہ
انتخابات کی آمد کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر ایک جانب جہاں حامی اپنی اپنی جماعتوں کی حمایت میں مہم چلا رہے ہیں، وہیں کئی افراد تنقید اور مزاح کو بھی مہم کا حصہ بنائے ہوئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ 243 سے الیکشن لڑ رہی ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پر مہم کی تصاویر شئیر کیں، تو جہاں بہت سے افراد نے ان کی تعریف کی تو کئی نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

ملک صاحب کے نام سے ایک ٹوئٹر صارف نے طنز کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ’بس ووٹ دے دو، پھر 2023 میں ملاقات ہو گی، شکریہ‘‘
Bs vote de do phir IA 2023 mai mulaqat ho gi. Thanks
— Malik Sb (@nayyer_saleem) June 20, 2018
ایک اور صارف آفتاب عالم نے لکھا کہ محترمہ غلط جگہ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔
محترمہ غلط جگہ الیکشن لڑ رہی ھو یہاں اکثریت پڑھے لکھوں کی ھے پتہ نہیں کس خوش فہمی میں مبتلا ھو کراچی والے کسی بھٹو شٹو کو نہیں جانتے
— آفتاب عالم (@saleem74941442) June 20, 2018
کرن بشیر نے شہلا رضا کو کامیابی کی دعا دی۔
ہم سب آپکی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں
— kiranbashir (@kiranbashir7801) June 21, 2018
خرم زرین نامی ٹوئٹر صارف، جنہوں نے اپنا تعارف ’اقوال عارفہ، اعمال احمقانہ‘ لکھا ہے، کہتے ہیں کہ امیدواروں کی جانب سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ حاصل کر لیا جائے تو جیت یقینی ہوگی جبکہ زمینی حقائق اس کے بر عکس ہیں۔
امیدواروں کی جانب سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ حاصل کر لیا جائے تو جیت یقینی ہوگی جبکہ زمینی حقائق اس کے بر عکس ہیں..!
— Khurram Zarin (@khurramzarin) June 21, 2018
میں سمجھتا ہوں جیتنے کئلیے امیدواروں میں انتخابات لڑنے کی صلاحیت اور تجربہ انتہائی اہم جُز ہے...
جمشید دستی، جو عوامی راج پارٹی کے سربراہ ہیں، اور مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کی تصاویر ایک صارف نے لگائی جبکہ جمشید دستی کی مبینہ مہنگی گاڑی اور گدھا گاڑی میں سفر کا ذکر کیا ہے۔
جمشید دستی کے پاس دو گاڑیاں ہیں پراڈو اور گدھا گاڑی، پانچ سال پراڈو میں گھومتا ہے اور الیکشن کے قریب گدھا گاڑی نکال لیتا ہے 😂😂 pic.twitter.com/CcRwnVADXG
— Noob Politician (غدار) (@siasi_engineer) June 9, 2018
اسی طرح سرمد کیانی نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں کی تصاویر شئیر کیں، جبکہ ان کی عوامی مقامات پر لوگوں سے ملاقات کو ڈرامہ بازی قرار دیا۔
الیکشن قریب آتے ہی ٹوپی ڈرامے شروع ہوگئے۔
— Sarmad Kiyani (@iSarmadKiyani) June 13, 2018
عوام کو بیوقوف بنانا کوئی اِن مسخروں سے سیکھے۔
اب عوام میں جا کر لوگوں کی ہمدردیاں سمیٹیں گے پانچ سال تک اِن اداکاروں کو عوام کا کوئی خیال نہیں ہوتا بے شرم لوگ۔ pic.twitter.com/5DjKsAIfII
قومی اسمبلی میں 5 سال تک اپوزیشن لیڈر رہنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کی شہریوں کو شربت پلانے کی تصویر پر ہاورن شاہ کہا کہنا تھا کہ گلاس بھر تو دیتے شاہ جی۔

گلاس بھر تو دیتے شاہ جی 🙁😂😂
— ہارون شاہKMnO4 (@haroon5419) June 13, 2018
تحریک انصاف کے حامی محمد کامران نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کی ایک پرانی تصویر لگاتے ہوئے ساتھ میں جملہ لکھا کہ یہ بندہ کیا کر رھا ملاحظہ فرمائیں۔
الیکشن قریب ھے سستی شہرت کے لیے
— Muhammad kamran😌 (@hadi75757) June 19, 2018
یہ بندہ کیا کر رھا ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔ احسن اقبال دکھی ۔۔👏👏 pic.twitter.com/cn7lTqrE0u
سعد جانی نے کہا کہ الیکشن آتے ہی ڈرامے شروع۔
الیکشن قریب آتے ھی ڈرامے شروع ھو گے... pic.twitter.com/G9FX1b0usM
— 🍃S A A D🌻J A N I🍃 (@Iamjani18) June 20, 2018
اسی طرح روہان احمد نے ایک امیدوار کی کامیابی کو یقینی قرار دیا۔
مجھے ان صاحب کی الیکشن میں کامیابی یقینی دکھائی دے رہی ہے۔۔۔۔ pic.twitter.com/WCEH585hNU
— Roohan Ahmed (@Roohan2Ahmed) June 20, 2018
کچھ شہری ایک ہی شخص کے بار بار امیدوار ہونے پر نالاں ہیں۔
فصلی بٹیروں سے بیزار ڈاکٹر خلیل چنگوانی پوچھتے ہیں کہ “آخر ہمارا قصور کیا ہے؟” ۸۰ کی دہائی سے لے کر اب تک ایک ہی امیدوار کو ووٹ دیتے آئے ہیں جو پہلے PPP پھر IJI پھر دو دفعہ PMLN اور اب الیکشن ۲۰۱۸ میں PTI کا نامزد امیدوار ہے۔ pic.twitter.com/TzlkUF1913
— Ali Dar (@alimdar82) May 30, 2018