الیکشن کمیشن نے سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحٰق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن نے اسحٰق ڈار کی رکنیت سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر معطل کی۔

خیال رہے کہ اسحٰق ڈار کی اہلیت سے متعلق کیس پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نوازش پیرزادہ نے دائر کیا تھا، جس میں ان کا موقف تھا کہ ایک مفرور شخص انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: اسحٰق ڈار کی سینیٹ انتخاب میں کامیابی چیلنج

کیس کی سماعت کے دوران وکیل دفاع سلمان اسلم بٹ نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ لندن میں ڈاکٹروں نے اسحٰق ڈار کو 6 ہفتے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسحٰق ڈار دل کے عارضے کے علاوہ گردن کے مہروں کے عارضے میں بھی مبتلا ہیں جبکہ دل کے عارضے کے باعث انہیں ماضی میں بھی ہنگامی طور پر اسٹنٹ امپلانٹ کے عمل سے گزرنا پڑا تھا۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے اسحٰق ڈار کے وکیل سے کہا تھا کہ وہ اپنے موکل سے کہیں کہ وہ عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے 8 مئی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، چاہے انہیں ایمبولنس میں ہی عدالت میں کیوں نہ آنا پڑے۔

تاہم 8 مئی کو ان کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سابق وزیر خزانہ کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کردی تھی۔

مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار دل اور گردن کے مہروں کے عارضے میں مبتلا ہیں، طبی رپورٹ

واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ اکتوبر 2017 سے لندن میں موجود ہیں اور انہیں احتساب عدالت کی جانب سے کرپشن ریفرنس میں مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔

تاہم اسحٰق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے، تاہم انہوں نے اب تک حلف نہیں اٹھایا ہے۔

یاد رہے اسحٰق ڈار کو گزشتہ برس احتساب عدالت نے پیش نہ ہونے پر مفرور قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں