لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے انتخابات 2018 کے پیش نظر صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی۔

صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق صوبہ پنجاب میں 29 جون سے 28 جولائی تک دفعہ 144 لگائی گئی ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ دفعہ 144 کے تحت پولنگ اسٹیشن اور عوامی اجتماعات میں پٹاخے اور اسلحہ چلانے پر پابندی ہوگی۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف نے الیکشن میں فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی

اس کے علاوہ اسلحے کی نمائش، فائرنگ اور آتش بازی پر پابندی ہوگی جبکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر جشن منانے کی بھی پابندی ہوگی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے لگائی گئی جارہی ہے۔

اسی طرح دفعہ 144 کے تحت وال چاکنگ، لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال اور شہروں میں 100 میٹر سے دور تک جشن منانے پر پابندی ہوگی۔

خیال رہے کہ عام انتخابات 2018 کا انعقاد 25 جولائی کو ہوگا، اس سلسلے میں انتخابی مہم کا باقاعدہ آغاز بھی یکم جولائی سے ہوجائے گا جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری اور انتخابی نشان الاٹ کردیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ کیا گیا تھا کہ انتخابات 2018 فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں گے اور انتخابات کے لیے قائم کیے جانے والے لگ بھگ 85 ہزار پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوجی دستے تعینات ہوں گے جبکہ 20 ہزار سے زائد حساس پولنگ اسٹیشنز میں سیکیورٹی کیمرے بھی نصب کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

اس حوالے سے 27 جون کو جنرل ہیڈکوارٹرز ( جی ایچ کیو ) میں کور کمانڈر کانفرنس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عام انتخابات میں سیکیورٹی امور کے لیے فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔

کورکمانڈر کانفرنس میں صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی مکمل معاونت کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں