سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے لیگی امیدواروں پر ٹکٹ چھوڑنے کے لیے دباؤ ڈالے جانے اور دھمکیاں دینے کا الزام لگادیا۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کے دوران جنوبی پنجاب کے لیگی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کے سوال پر نواز شریف کا ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ’دکھ ہوتا ہے کہ ماضی سے ہم نے کوئی سبق نہیں سیکھا اور آج ساری توپوں کا رخ (ن) لیگ کی طرف ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے نمائندوں کی وفاداریاں تبدیل کرائی جا رہی ہیں اور جیپ کے نشان پر الیکشن لڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ملتان میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رانا اقبال سراج کو تھپڑ مارے گئے، ان کے گودام پر ریڈ کیا گیا اور کاروبار تباہ کرنے اور خاندان کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی گئیں۔‘

نواز شریف نے سوال اٹھایا کہ ’امیدواروں کی بے عزتی کرنا کہاں کا دستور ہے؟‘

مزید پڑھیں: چوہدری نثار سمیت مسلم لیگ (ن) کے متعدد منحرف رہنماؤں کو ’جیپ‘ کا نشان الاٹ

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم کی جانب سے یہ بیان انٹرنیٹ پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا، جس میں رانا اقبال سراج سیکیورٹی حکام اپنے گودام میں ریڈ اور ان کے ملازمین کو ہراساں کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔

تاہم نواز شریف کی طرف سے ان کے حق میں بیان کے فوری بعد ہی رانا اقبال سراج نے اپنا ویڈیو بیان جاری کیا، جس میں وہ اپنے پچھلے بیان سے پیچھے ہٹ گئے۔

انہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں یہ وضاحت کرنے کی کوشش کی کہ انہیں کچھ غلط فہمی ہوگئی تھی اور ان کے گودام پر ریڈ کرنے والے سیکیورٹی حکام نہیں بلکہ محکمہ زراعت کے لوگ تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں