ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا.

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نجیب رزاق کو کرپشن کے خلاف تفتیش کرنے والے ملکی ادارے کے افسران نے منگل کو ان کے گھر سے حراست میں لیا۔

نجیب رزاق کو 1MDB نامی سرکاری سرمایہ کاری فنڈ سے رقوم کی مبینہ چوری اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا ہے۔

سابق وزیراعظم کے ایک سابق معاون کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ نجیب رزاق کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی چھان بین اس وقت بھی جاری تھی، جب وہ اقتدار میں تھے۔

ملائیشیا میں 09 مئی کو ہونے والے انتخابات میں نجیب رزاق کو ہونے والی شکست کی ایک وجہ اُن پر کرپشن کے الزامات بھی تھے۔

منگل کو نجیب رزاق کے سوتیلے بیٹے رضا عزیز تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہوئے تاہم انہوں نے اس حوالےسے میڈیا کو تفصیلات نہیں دیں۔

رضا عزیز ہولی وڈ فلم پروڈیوسرہیں، تفتیشی ذرائع کے مطابق ان کی کمپنی ریڈ گرنائٹ انکارپوریشن میں مبینہ طور پر 1MDB فنڈ کی رقم منتقل کی گئی۔

ملائیشیا کے معاشی حالات کو سدھارنے کے لیے اُس وقت کے وزیراعظم نجیب رزاق نے 2009 میں 1MDB (ون ملائیشیا ڈیولپمنٹ برہڈ) سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کا آغاز کیا تھا۔

2015 میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ فنڈ سے مبینہ طور پر 4 بلین ڈالر خورد برد کرلیے گئے ہیں جبکہ تقریباً 700 ملین ڈالر مبینہ طور پر براہ راست نجیب رزاق کے بینک اکائونٹ میں منتقل کیے گئے۔

نجیب رزاق نے اپنے اوپر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذکورہ رقم سعودی عرب نے عطیہ کی تھی جو کہ اسے بعد میں لوٹادی دی گئی۔

09 مئی 2018 کو مہاتر محمد کے وزیراعظم بننے کے بعد اتحادی جماعتوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 1MDB فنڈ میں مبینہ کرپشن کی از سرنو تحقیات کرے۔

اے ایف پی کے مطابق سابق ملائیشین وزیراعظم کے خلاف فرد جرم بدھ کو عائد کردی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں