پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے سابق اتحادی پارٹی جماعت اسلامی پر شدید تنقید کی ہے۔

تیمرگرا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی والوں ایک سوال کا جواب دو، کہ کیا آپ کو الیکشن میں اتحاد کرنے کے لیے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ہی ملے تھے۔

عمران خان کے مطابق جماعت اسلامی والے جب ووٹ مانگنے لوگوں کے پاس جائیں گے تو لوگ سوال کریں گے، کہ فضل الرحمٰن کو ڈیزل کیوں کہتے ہیں۔

انہوں نے جماعت اسلامی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب لوگ آپ کو کہیں گے، کہ فضل الرحمن نواز شریف کی حکومت میں تھے، ان کے پاس وزارت تھی، کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے، انہوں نے قوم اور کشمیریوں کے لیے کیا کیا۔

خیال رہے جماعت اسلامی 2013 کے انتخابات کے بعد خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت میں تحریک انصاف کی اتحادی بنی تھی۔

2018 تک تحریک انصاف اور جماعت اسلامی پانچ سال تک اتحادی رہے، 2018 میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی بحالی پر جماعت اسلامی صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کے اتحاد سے الگ ہو گئی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

علی Jul 06, 2018 08:00pm
ہر حقیقی تبدیلی چاہنے والا عمران سے دور ہو جائے گا۔ یقیناً فضل الرحمان کوئ اچھا اتحادی نہیں۔ لیکن کم از کم اپنی پارٹی کے فیصلے تو خود کرتا ہے اور الیکٹیبلز کی فوج بھی جمع نہیں کی ہوئ۔ انگلی خیبرپختونخوا حکومت پی ٹی آئی کی بنتی نظر نہیں آ رہی۔