اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاستدانوں کو اپنے حلقے اور عوام صرف اس وقت ہی یاد آتےہیں جب انہیں اسمبلی میں 5 سال عیاشی کرنے کے بعد ایک بار پھر ووٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔

عوام کے ووٹوں سے ایک بار پھر اسمبلی اور اقتدار کے مزے لوٹنے کے لیے سیاستدان جب انتخابات کے دوران اپنے حلقوں کا رخ کرتے ہیں تو زیادہ تر ان کی گفتگو نرم اور مجبور انسان جیسی ہوتی ہے۔

تاہم بعض اوقات کچھ سیاستدان ووٹ مانگنے کے دوران بھی ایسی نازیبا گفتگو زبان استعمال کرتے ہیں کہ ان کی شخصیت سے ان کے ووٹرز کو ہی نفرت ہونے لگتی ہے۔

ووٹ مانگنے کے دوران ایسی ہی نازیبا گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے بھی کی، جنہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اپنے حلقے کے لوگوں کو ووٹ دینے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔

اپنے ہی حلقے میں کیے جانے والے ایک جلسے کے دوران آغا سراج درانی نے سندھی زبان میں تقریر کرتے ہوئے پہلے تو لوگوں کو بتایا کہ وہ ان کے لیے نئے نہیں ہیں، ووٹرز انہیں جانتے ہیں اور انہیں امید ہے کہ انہیں ہی اس بار بھی ووٹ ملے گا۔

اپنی تقریر کے دوران انہوں نے مقامی صحافیوں اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ترغیب دی کہ وہ سب مل کر ان کی انتخابی مہم میں حصہ لےکر اپنا فرض نبھائیں۔

تقریر کے آخر میں سراج درانی نے ووٹرز کو یاد دلایا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے سندھ بھر کی طرح انہیں بھی روزگار اور نوکریاں دیں۔

سراج درانی نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹٰی کی حکومت نے ان کے حلقے کے لوگوں کو سب سے زیادہ نوکریاں دیں۔

ساتھ ہی سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نے لوگوں کو ڈراتے ہوئے کہا کہ انہیں رزق پیپلز پارٹی نے دیا، اس لیے ووٹ بھی اسی پارٹی کو دیں، اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو وہ ہمیشہ کے لیے ‘لعنتی’ کہلائیں گے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سراج درانی نے ووٹرز اور ووٹ کے خلاف اس طرح کی نازیبا گفتگو کی ہو، انہوں نے اس سے قبل اس وقت بھی ووٹرز اور ووٹ کے خلاف نامناسب گفتگو کی تھی، جب وہ اسپیکر سندھ اسمبلی کے اعلیٰ عہدے پر براجمان تھے۔

سراج درانی نے اکتوبر 2017 میں اپنے ہی حلقے کے لوگوں کے ساتھ ہونے والی نجی ملاقات کے دوران ووٹ اور ووٹرز کے خلاف نازیبا گفتگو کی تھی۔

سراج درانی کا کہنا تھا کہ وہ ووٹ پر پیشاب کرتے ہیں، ان کے آگے ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں۔

گزشتہ برس یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سراج درانی نے بعد ازاں معافی بھی مانگی تھی۔

تاہم اب ایک بار پھر انہوں نے انتخابی مہم کے دوران پیپلز پارٹی کو ووٹ نہ دینے والوں کو ہمیشہ کے لیے لعنتی ہوجانے کی بات کی۔

ان کی اس بات پر سوشل میڈیا پر سندھ کے لوگوں اور خصوصا نوجوانوں نے غصے کا اظہار کرتے ہوئے ان کے حلقے کے لوگوں کو اپیل کی کہ وہ اس بار آغا سراج درانی کو ووٹ نہ دے کر انہیں ووٹ اور ووٹر کی حیثیت اور طاقت کا احساس دلائیں۔

واضح رہے کہ سراج درانی ضلع شکارپور کے تعلقہ گڑہی یاسین سے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 9 سے پیپلز پارٹی کی جانب سے انتخاب لڑ رہے ہیں، ان کے مد مقابل دیگر 11 امیدوار بھی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں