واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے تمام افسران اپنی دو روز کی تنخواہ جبکہ بی پی ایس ون سے 16 تک کے عہدیداران ایک روز کی تنخواہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے عطیہ کریں گے۔

واپڈا کا اعلیٰ سطح کا اجلاس چیئرمین لیفٹننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کی صدارت میں ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اعلیٰ افسران دو روز اور بنیادی اسکیل 16 سے کم کے عہدیدار ایک روز کی تنخواہ ڈیموں کی تعمیر کے لیے جمع کرائیں گے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے دونوں ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے کیے گئے فیصلے کی روشنی میں مشاورت کے لیے واپڈا کا اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب گیا تھا۔

اجلاس میں توقع کا اظہار کیا گیا کہ دونوں ڈیموں کی تعمیر سے ملک میں پانی کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور یہ ڈیم پانی کے حوالے سے ملکی ضروریات کو بھی پورا کریں گے۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں واپڈا کے افسران اور عہدیداران سمیت ملازمین کی مجموعی تعداد 17 ہزار 500 سے زائد ہے۔

قبل ازیں پاک فوج نے بھی دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے 2 دن کی تنخواہیں عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹر میں جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کے لیے فوج کے افسران دو دن کی تنخواہ دیں گے۔

مزید پڑھیں:پاک فوج کا 2 دن کی تنخواہ دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کیلئے دینے کا اعلان

ان کہنا تھا کہ قومی فریضے کے لیے پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کے افسران دو دن کی تنخواہ دیں گے جبکہ سپاہی ایک دن کی تنخواہ ادا کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے مشترکہ مفادات کونسل کے متفقہ فیصلوں کی روشنی میں مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اپنے مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ 4 ہزار 5 سو میگاواٹ کی گنجائش والے دیامر بھاشا ڈیم اور 700 میگا واٹ کی صلاحیت رکھنے والے مہمند ڈیم کی تعمیر ہوگی۔

اس کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے ملک میں ڈیمز کی تعمیر کے سلسلے میں ’دیامر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم فنڈ-2018‘ کے عنوان سے فنڈز اکھٹے کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹ کھولا گیا تھا۔

یہ اکاؤنٹ سپریم کورٹ کی جانب سے وفاقی حکومت، واپڈا اور دیگر اعلیٰ حکام کو دیے گئے خصوصی احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے کھولا گیا تھا۔

اس اکاؤنٹ میں سب سے پہلے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے 10 لاکھ روپے جمع کرا دیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں