پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا تاہم ان کی قانونی ٹیم پیش ہوگی۔

لاہور میں پی پی پی کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آصف زرداری سمیت مرکزی قیادت نے شرکت کی اور ایف آئی اے کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر اور ان کی بہن کو 11 جولائی کو طلب کیے جانے پرمشاورت ہوئی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ قانونی ٹیم ایف آئی اے کے دفتر جائے گی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ہم ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو متنازع شخصیت سمجھتے ہیں اور ان کی رپورٹ پر تحفظات ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق صدر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریفرنس نہ ہونے کے باوجود آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے پر دکھ ہوا کیونکہ آصف زرداری ملزم نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے خلاف نیب میں کوئی ریفرنس ہے۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف 2016 سے پاناما کیس میں ملزم ہیں اور ان کے بیٹے نیب ریفرنس میں مفرور ہیں جبکہ نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے بعد سزا دی گئی لیکن اس کے باوجود نوازشریف کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا۔

مزید پڑھیں:جعلی اکاؤنٹس کیس: ایف آئی اے نے آصف زرداری، فریال تالپور کو طلب کرلیا

انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ نجف مرزا کو بھی متنازع شخصیت قرار دیا۔

اس موقع پر سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ قبل ازانتخابات دھاندلی کا حصہ ہے، ووٹرز کوقیادت سے بدظن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018کی آئی جے آئی بنائی جارہی ہے، ملک اور ادارے سیاسی عدم استحکام برداشت نہیں کرسکتے اس لیے انتخابات کو متنازع نہ بنایا جائے۔

سابق سینیٹر نے کہا کہ نئے سیاسی تجربات نہ کیے جائیں اور قبل از انتخابات دھاندلی ختم کی جائے۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری اداروں پر یقین رکھتی ہے، کسی پر حملہ کرتے ہیں نہ کسی پر طاقت کا استعمال کرتے ہیں، الیکشن آئین کے مطابق ہونے چاہئیں۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس میں تحقیقات کے لیے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو 11 جولائی کو طلب کیا ہے۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ادارے نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دے دی ہے، جس کے سربراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر احمد شیخ ہوں گے۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی پی رہنما فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔

سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس اور کئی اہم بینکوں کے ذریعے اربوں روپوں کی فرضی ٹرانزیکشنز کے حوالے سے تحقیقات پر ازخود نوٹس لیا تھا اور سماعت کے دوران 35 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے پر 3 بینکوں کے صدور اور چیف ایگزیکٹو افسران کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں