بلوچستان: مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی انتخابی مہم کے دوران ہونے والے خود کش حملے پر امریکا، یورپی یونین اور جرمن سفیر کی جانب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستانی عوام کو جمہوری حق سے محروم کرنے کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکا رواں ہفتے کے دوران بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں انتخابی امیدواروں پر ہونے والے حملوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

بیان میں دشت گردی کے حملوں میں نشانہ بننے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی امید کا اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں سانحہ اے پی ایس کے بعد خوفناک حملہ، 128 افراد جاں بحق

اس کے علاوہ امریکا نے خطے میں دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بی اے پی کے انتخابی امیدوار کے قافلے میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اس سلسلے میں یورپی یونین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بھی مستونگ دھماکے کو پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر انتخابی مہم کے خلاف سلسلہ وار حملوں کی کڑی قرار دیا گیا۔

یورپی یونین کی جانب سے دھماکے میں نشانہ بننے والے افراد کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا گیا اور ان واقعات کی مکمل تحقیقات کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: اے این پی ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر

بیان میں اس بات کی توقع بھی ظاہر کی گئی کہ پاکستانی حکام پورے ملک میں جاری انتخابی سرگرمیوں کو محفوظ بنانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کریں گے تا کہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اور شہری انتخابات میں بلا خوف و خطر اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرسکیں۔

اس کے علاوہ یورپی یونین کی جانب سے بتایا گیا کہ پاکستان میں انتخابی عمل اور اس کے انعقاد کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن مبصر مشن بھی تعینات کیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے مستونگ میں ہونے والے حملے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اے این پی رہنما کا قتل: پی کے 78 میں انتخابات ملتوی

ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے مستونگ میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے کی مذمت کی گئی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک قابل اور محب وطن سیاستدان سراج رئیسانی سے محروم ہوگیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جمہوری سرگرمیوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے کی گئی دشمن قوتوں کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، تمام پاکستانی متحد ہو کر انہیں شکست دیں گے۔

دوسری جانب حکومت پاکستان کی جانب سے صدر مملک ممنون حسین، نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے بھی مستونگ اور بنوں میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کی سختی سے مذمت کی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وزیر اطلاعات نے بھی ان حملوں میں قیمتی جانوں کے زیاں پر دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ مستونگ پر 2 روزہ سوگ کا اعلان کیا جاچکا ہے اس دوران صوبے میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

اس کے علاوہ ملک بھر سے سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات کی جانب سے بھی مستونگ دھماکے پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں