چین میں شدید بارشیں، 9 افراد ہلاک

شائع July 12, 2013

چین کا بیشتر حصہ حالیہ ایام میں شدید بارشوں کی زد میں آیا ہوا ہے۔ رائٹرز فوٹو۔
چین کا بیشتر حصہ حالیہ ایام میں شدید بارشوں کی زد میں آیا ہوا ہے۔ رائٹرز فوٹو۔

 بیجنگ: جنوب مغربی چین میں ہونیوالی موسلادھار بارش میں کم ازکم 9 افراد ہلاک اور 62 لاپتہ ہو گئے ہیں۔

اس بات کی اطلاع حکام نے پہاڑی تودوں کے مکانوں کو روندے، پلوں کے انہدام اور درجنوں دیہاتوں کا رابطہ منقطع ہونے کے بعد جمعرات کو دی ہے۔

صوبائی حکومت نے اپنی سیناوائیبو مائیکرو بلاگ اکاؤنٹس پر اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ پیر کو ہونیوالے اس طوفان سے سچوان میں تقریباً 1.45ملین لوگ متاثر ہوئے ہیں۔

حالیہ دنوں میں چین کے کافی علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوئی ہیں اورسچوان جیسے جنوب مغرب میں پہاڑی علاقے پہاڑی تودوں کی زد میں آئے ہوئے ہیں۔

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے جمعرات کو اطلاع دی کہ زونگ زنگ قصبے میں بدھ کو ایک پہاڑی تودے کے مکانوں کو لپیٹ میں لینے کے بعد کم ازکم 2 افراد کے ہلاک اور 21 کے لاپتہ ہو نے کی تصدیق ہو گئی ہے۔

ٹی وی فوٹیج میں مٹیالے پانی کے بہت بڑے ریلے کو دکھایا گیا ہے اگرچہ ایک رپورٹر نے اطلاع دی ہے کہ پانی کی سطح میں کمی واقع ہو گئی ہے۔

منگل کو پانی کے تیز ریلے میں جیانگ ژو سٹی میں ایک پل کے منہدم ہونے کے بعد مزید 12 افراد ہلاک اور چھ گاڑیاں ابھی تک لاپتہ ہیں۔

یہ صوبے میں رونما ہونیوالے اس قسم کے تین واقعات میں سے ایک ہے، ایک اور پہاڑی تودے کے گرنے کی وجہ سے ایک سرنگ میں پھنسے ہوئے قریباً دو ہزار افراد کو بدھ کو بچا لیا گیا تھا۔

ٹیلی ویژن کی فوٹیج میں لوگوں کے ہجوم کو ایک سڑک کے وسط سے نیچے اترتے ہوئے دکھایا گیا ہے، ہنگامی ٹیمیں بیچوان کاؤنٹی کی ایک سڑک پر سے پہاڑی تودے کو ہٹانے میں مصروف عمل ہیں جس کی وجہ سے چالیس گاؤں کا رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔

بیچوان 2008ء میں گزشتہ تین دہائیوں میں چین میں آنیوالے ہلاکت خیز دھماکے کا مرکز تھا۔ اس زلزلے کی شدت 8.0 درجے تھی اور اس کے نتیجے میں 87 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ صوبائی حکومت کے مطابق، مجموعی طور پر سچوان کے تقریباً ایک لاکھ 10 ہزار مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے

ژونگ زنگ اور صوبائی دارالخلافہ چنگ ڈیو کے حکام نے اے ایف پی کے رابطہ کر نے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے ۔

کارٹون

کارٹون : 24 جون 2025
کارٹون : 23 جون 2025