بھارت کے شہر چنائے میں 21 سالہ روسی خاتون سیاح کو نشہ دے کر گینگ ریپ کرنے والے 6 مشتبہ افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

ٹائمز آف انڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ روسی خاتون چنائے میں واقع ایک مندر کی سیاحت کے لیے آئی تھیں تاہم انہیں سروس اپارٹمنٹ میں گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور

واقعے کے بعد تفتیش کاروں نے 6 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے خاتون کے ساتھ ریپ کی تصدیق کردی۔

پولیس نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ روسی خاتون کے چہرے اور ہاتھ پر کاٹنے اور جسم کے اوپری حصے پر زخموں کے نشانات موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: گینگ ریپ کے بعد خاتون کو زندہ جلا دیا گیا

اس حوالے سے زیر حراست ایک ملزم نے بتایا کہ وہ روسی خاتون کے ہمراہ مندر اور آشرام آیا اور خاتون کے کہنے پر ہی اس کے اپارٹمنٹ میں چند دن گزارے۔

ملزم کا کہنا تھا کہ روسی خاتون نے ہفتے کی رات کو اپنے اپارٹمنٹ میں بلایا اور باہمی راضی مندی سے جنسی تعلقات قائم کیے تاہم پیر کے روز جب وہ ضروری سامان لے کر واپس اپارٹمنٹ آیا تو خاتون کو بہیوش پایا۔

واضح رہے کہ 23 جون کو چنائے میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی مہم کے تحت اسٹریٹ ڈرامہ پیش کرنے والی 5 خواتین سماجی کارکنوں کو مسلح افراد نے اغوا کیا، جبکہ انہیں جنگل میں لے جا کر گینگ ریپ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

3 اپریل 2017 کو جرمنی کی خاتون سیاح نے بھارتی پولیس کو بتایا تھا کہ اتوار (2 اپریل)کو ریاست تامل ناڈو کے سیاحتی شہر ماملاپورم کے ایک نجی بیچ ریزورٹ میں 2 افراد انہیں کھینچتے ہوئے سنسان مقام پر لے گئے اور ریپ کا نشانہ بنایا۔

گذشتہ سال دسمبر میں ایک جاپانی سیاح خاتون جبکہ 2014 میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بھی بھارت میں جنسی ہوس کا نشانہ بن چکی ہیں۔

علاوہ ازیں دسمبر 2012 میں نئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ ہونے والے گینگ ریپ کے واقعے پر بھی خواتین کے ساتھ تشدد کے معاملے پر بھارت کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں