اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو جلسوں میں غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے سے روک دیا۔

الیکشن کمیشن میں سندھ کے رکن عبدالغفار سومرو کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے عمران خان کی جانب سے جلسوں میں غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کے معاملے پر سماعت کی۔

تاہم عمران خان کمیشن کے روبرو پیش نہیں ہوئے بلکہ ان کی نمائندگی کے طور پر وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: عمران خان غیراخلاقی زبان استعمال کرنے پر الیکشن کمیشن میں طلب

کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان نے جلسے میں ایک جماعت کے کارکنوں کو نامناسب لفظ سے پکارا، اس پر بابر اعوان نے سابق اسپیکر قومی ایاز صادق کی ویڈیو چلا کر دکھائی۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ آپ اپنے نوٹس کا جواب دیں دیگر لوگوں کو بھی نوٹس جاری ہو رہے ہیں، جب بڑے رہنما ایسی زبان استعمال کرتے ہیں تو دنیا میں اچھا تاثر نہیں جاتا۔

رکن سندھ عبدالغفار نے بابر اعوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بہت نازیبا الفاظ استعمال کیے، آپ نے سنا ہوگا وہ آپ کے ساتھ ہی ہوتے ہیں، اس پر بابر اعوان نے کہا کہ جی میں نے سنا ہے لیکن عمران خان کے خلاف طالبان خان اور یہودی جیسے الفاظ استعمال ہو رہے ہیں۔

دوران سماعت کمیشن کے پنجاب سے رکن الطاف ابراہیم نے کہا کہ یہ کون کہہ رہے ہیں، جو شرح اور دین کے قریب ہیں، ابھی اور بھی نوٹسز جاری ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’(ن) لیگ کے انتخابی اشتہار کے ساتھ عمران خان کی تقاریر پر بھی پابندی لگائی جائے‘

اس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ گدھا تو معمولی لفظ ہے، یہاں استاد بھی گدھا کہہ دیتے ہیں، جس پر الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ استاد کی بات اور ہوتی ہے۔

اس موقع پر الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آئندہ ایسے الفاظ استعمال کرنے سے روک دیا جبکہ بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے تحریری یقین دہانی کروائی، جس کے بعد سماعت انتخابات کے بعد تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو انتخابی مہم کے دوران غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر 19 جولائی کو طلب کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں