کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شاہین ایئر انٹرنیشنل کو چین میں گزشتہ کچھ دنوں سے پھنسے ہوئے 3 سو مسافروں کو وطن واپس لانے کی اجازت دے دی۔

اس معاملے پر سوالات کے جواب دیتے ہوئے سی اے اے کے ترجمان پرویز جارج کا کہنا تھا کہ سی اے اے کی جانب سے ڈیڑھ ارب روپے کی ادائیگی کے تنازع پر شاہین ایئر کی بیرونِ ملک پروازوں پر عائد کی گئی پابندی کے باعث چین میں مسافر پھنس گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایئر لائن کی غیر ملکی پروازیں تاحال معطل ہیں اور واجبات کی ادائیگی تک معطل رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: سول ایوی ایشن نے شاہین ایئر کی 2 پروازوں کو بیرونِ ملک جانے سے روک دیا

تاہم جب سی اے اے کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ سول ایوی ایشن کو شاہین ایئر لائن کی جانب سے واجبات کی ادائیگی کا سلسلہ کب سے معطل ہے اور اگر اس میں معاملے میں سول ایوی ایشن حکام کی مجرمانہ غفلت پائی گئی جس کے باعث واجبات اس حد تک بڑھ گئے تو ان کےخلاف کیا کارروائی کی جائے گی، تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا۔

خیال رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے شاہین ائیرانٹرنیشنل کی جانب سے ڈیڑھ ارب روپے کے واجبات ادا نہ کیے جانے کے سبب ایئر لائن کی سعودی عرب کے علاوہ بیرونِ ملک جانے والی دیگر تمام پروازوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔

مذکورہ معاملے پر شاہین ایئر انٹرنیشنل نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے سول ایوی ایشن کو ہدایت کی تھی کہ اگر ایئر لائن واجبات کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رکھتی ہے تو ان کی پروازیں معطل نہ کی جائیں۔

مزید پڑھیں: شاہین ایئرلائن اور سول ایوی ایشن کے درمیان ڈیڑھ ارب روپے کی ادائیگی پر تنازع

تاہم سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے لاہور ایئر پورٹ پر بیرونِ ملک جانے والی پروازیں روکنے کے بعد شاہین ایئر انٹرنیشنل نے ایک مرتبہ پھرعدالت سے رجوع کیا تھا۔

جس پر سندھ ہائی کورٹ نے سی اے اے کے ڈائریکٹر جنرل غلام حسین بیگ، ایڈشنل ڈائریکٹر جنرل ایئر مارشل (ر) اسیدالرحمٰن اور لاہور ایئر پورٹ کے مینیجر طاہر سکندر پر عدالتی احکامات نہ ماننے پر توہین عدالت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 31 جولائی کو پیش ہونے کے احکامات جاری کیے تھے۔


یہ خبر 24 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں