بائیکاٹ کے بعد ہاکی فیڈریشن کا کھلاڑیوں کے واجبات ادا کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2018
پاکستانی کھلاڑیوں نے 6ماہ سے واجبات نہ ملنے کا دعویٰ کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی کھلاڑیوں نے 6ماہ سے واجبات نہ ملنے کا دعویٰ کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

واجبات کی عدم ادائیگی پر پاکستانی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کی جانب سے ایشین گیمز کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس سمیت تمام واجبات ادا کرنے کا اعلان کردیا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے ایشین گیمز کی تیاریوں کے لیے کراچی میں لگائے جانے والے ٹریننگ کیمپ میں 27 ممکنہ کھلاڑیوں کو طلب کیا تھا جن میں سے حیران کن طور پر تمام کھلاڑیوں کا تعلق پنجاب سے تھا۔

پیر کو اصلاح الدین ہاکی اکیڈمی کراچی میں چیف سلیکٹر اصلاح الدین نے ایشین گیمز کے لیے پاکستان کے 18رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تاہم اس اعلان کے تھوڑی ہی دیر بعد کپتان رضوان سینئر اور پوری ٹیم نے اعلان کردیا کہ جب تک کھلاڑیوں کو واجبات کی ادائیگی نہیں کی جاتی ایشین گیمز میں حصہ نہیں لیں گے

کراچی میں لگائے گئے کیمپ کے بعد کپتان رضوان سینئر نے دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس اور دیگر واجبات 6 ماہ سے ادا نہیں کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمام کھلاڑیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک ہمارے تمام واجبات ادا نہیں کیے جاتے اس وقت تک ہم ایشین گیمز کے لیے نہیں جائیں گے اور ایسا نہیں کہ محض آدھے واجبات ادا کیے جائیں بلکہ جب تک مکمل ادائیگی نہیں ہوتی، ہم ایشین گیمز میں شرکت نہیں کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایک کھلاڑی کے کم از کم واجبات 8 لاکھ روپے سے زائد بنتے ہیں۔

اس موقع پر ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے بھی کپتان کے ہمراہ آواز بلند کرتے ہوئے بائیکاٹ کی حمایت کی اور کہا کہ یہ پوری ٹیم کا فیصلہ ہے اور ہم کپتان کے ساتھ ہیں۔

کپتان رضوان سینئر نے اس موقع پر ایک اور سوال کے جواب میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بغاوت نہیں کی بلکہ اپنا جائز حق مانگ رہے ہیں، 6 ماہ سے واجبات ادا نہیں کیے گئے لیکن اب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر نے کھلاڑیوں کی جانب سے بائیکاٹ کے اعلان کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنسز اور تمام واجبات ادا کرنے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ فیڈریشن کی جانب سے بھی واجب الادا الاؤنسز ادا کیے اور اب بھی کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنس سمیت تمام مسائل حل کیے جائیں گے۔

فیڈریشن کے صدر نے کہا کہ پی ایچ ایف کے لیے منظور شدہ 20 کروڑ روپے کی گرانٹ اب تک نہیں ملی لیکن اگر گرانٹ نہیں بھی ملی تو وہ ذاتی حیثیت میں کھلاڑیوں کے واجبات ادا کریں گے۔

ایشین گیمز کے لیے اعلان کردہ پاکستانی اسکواڈ کپتان رضوان سینئر، عمران بٹ(گول کیپر)، امجد علی، عرفان جونیئر، مبشر، فیصل قادر، راشد، عماد شکیل بٹ، تصور عباس، عمر بھُٹہ، شفقت رسول، توثیق، اعجاز، ابوبکر، عتیق ارشد، علی شان، دلبر اور جنید منظور پر مشتمل ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ایک عرصے سے فنڈز کی کمی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو واجبات کی ادائیگی میں بھی مشکلات ہورہی ہیں۔

گزشتہ دنوں قومی ٹیم کے منیجر حسن سردار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہاکی فیڈریشن کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے اور ایشین گیمز اور ورلڈ کپ سے قبل 200 ملین روپے فوری طور پر فیڈریشن کو جاری کیے جائیں۔

حسن سردار نے کھلاڑیوں کو درپیش مالی مسائل کا بھی تذکرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کھلاڑی بھی مالی مسائل سے دوچار ہیں کیونکہ انہیں بھی اپنے اہل خانہ کے گزر بسر کا انتظام کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو پہلے ہی نوکریوں کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے اور اگر ایسے میں ان کو ڈیلی الاؤنس کی رقم بھی جاری نہیں کی جائے گی تو وہ میدان میں کس طرح کارکردگی دکھائیں گے؟۔

واضح رہے کہ ایشین گیمز کا انعقاد آئندہ ماہ 18 اگست سے 2 ستمبر تک انڈونیشیا میں ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں