کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) نے عام انتخابات میں پی بی 26 (کوئٹہ تھری) سے کامیابی حاصل کرنے والے احمد علی کو ہزاد کو بلوچستان ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے خط میں ’غیر پاکستانی‘ قرار دیا ہے۔

ہائی کورٹ پی بی 26 سے کامیاب ہونے والے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے امیدوار احمد علی کوہزاد کی دائر کردہ درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔

نادرا نے انتخابات سے قبل احمد علی کوہزاد کا شناختی کارڈ افغان مہاجر ہونے کے شبے میں بلاک کردیا تھا، جبکہ الیکشن کمیشن نے انہیں انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا۔

تاہم بلوچستان ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے حکم کو معطل کرتے ہوئے احمد علی کوہزاد کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی۔

معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ’احمد علی کوہزاد ایک پاکستانی خاندان کا حصہ بن گئے تھے۔‘

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں مخلوط حکومت کے لیے جوڑ توڑ تیز

اپنے نمائندے کے ذریعے جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں ڈی سی نے کہا کہ ’احمد علی کوہزاد اپنی پاکستانی شہریت ثابت کرنے میں ناکام رہے اور انہوں نے اس حوالے سے کوئی دستاویزی ثبوت جمع نہیں کرایا۔‘

جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے رپورٹ جمع ہونے کے بعد کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ 25 جولائی کو عام انتخابات میں احمد علی کوہزاد 5 ہزار 117 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے ولی محمد نے 3 ہزار 242 ووٹ حاصل کیے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں