افغان صوبے پکتیا کے شہر گردیز میں نماز جمعہ کے موقع پر مسجد میں دھماکے سے 25 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

پکتیا صوبے کے گورنر کے ترجمان عبد اللہ عصرات کا کہنا تھا کہ خودکش بمبار نے جمعے کی نماز کے وقت خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

صوبائی پولیس کے سربراہ جنرل راز محمد مندوزئی نے دو خودکش بمبار کی موجودگی کی اطلاعات کی تصدیق کی اور کہا کہ حملہ آور اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد چھپانے کے لیے برقع میں ملبوس تھے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: خود کش دھماکے میں 18 افراد جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے مسجد میں داخل ہونے کے بعد نمازیوں پر فائرنگ کی جس کے بعد انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

گردیز شہر کے سینیئر عالم سید صوفی گردیزی نے حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 بتائی۔

ان کا کہنا تھا کہ امام زمان مسجد میں دھماکے کی اطلاع ملتے ہی عوام کی بڑی تعداد اپنے پیاروں کی خیریت معلوم کرنے مسجد کے باہر جمع ہوگئی تھی۔

دھماکے کے فوری بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ گئیں اور جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنا شروع کردیے تاہم ابھی تک کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: مساجد میں دھماکے، 63 افراد ہلاک

خیال رہے کہ افغانستان کافی عرصے سے بدامنی کا شکار ہے اور آئے روز افغان دارالحکومت سمیت مختلف صوبوں میں بم دھماکے اور حملے کیے جاتے ہیں جن میں غیر ملکی افواج سمیت مقامی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

اس سے قبل 31 جولائی کو مشرقی افغانستان میں سرکاری کمپاؤنڈ میں دھماکے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ملک کے مغربی حصے میں سڑک کنارے دھماکے سے 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

22 جولائی کو افغانستان کے دارالحکومت کابل انٹرنیشنل ائر پورٹ کے دروازے کے قریب ہونے والے دھماکے سے کم از کم 14 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں