کابل: افغانستان کے مشرقی حصے میں طالبان کے خود کش حملے میں نیٹو فورسز کے 3 اہلکار ہلاک اور افغان نیشنل آرمی کے 2 اہلکار زخمی ہو گئے۔

خاما پریس کی رپورٹ کے مطابق ’طالبان نے افغانستان کے جنوبی علاقے میں گشت کرنے والی افغان فورسز اور ریزولیٹ سپورٹ مشن (آرایس ایس) کے اہلکاروں پر خود کش حملہ کیا جس میں آر ایس ایس کے 3 اہلکار ہلاک ہو گئے‘۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: ’اندرونی حملے‘ میں مقامی فورسز کے 16 اہلکار ہلاک

رپورٹ کے مطابق حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔

افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جون نیکولسن نے 41 ویں ریزولیٹ سپورٹ مشن کے اہلکاروں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔

دوسری جانب نیٹو فورسز کے افسران نے کہا کہ ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ’وہ امریکی نہیں ہیں‘۔

مزید پڑھیں: افغانستان: امن کیلئے پاکستان اور امریکا کی کوششوں کا آغاز

رپورٹ کے مطابق حملے میں کسی افغان شہری کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

علاوہ ازیں مقامی انتظامیہ کی جانب سے واقعے کی مزید تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا گیا۔

اس حوالے سے صوبے پروان میں مقامی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ خالازئی نامی شہر میں نیٹو فورسز پر حملے کیا گیا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان واحید شاکر نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق طالبان نے صبح 6 بجے حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر افغانستان میں جاری جنگ کے منفی نتائج سے مایوس

واضح رہے کہ یکم جنوری 2015 سے نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کو ٹریننگ اینڈ سپورٹ مشن سے تبدیل کردیا گیا تھا، جس کے تحت تقریباً 13 ہزار نیٹو فوجیوں کو افغانستان میں قیام کی اجازت ملی۔

طالبان کے خلاف جنگ کے باعث پورے ملک میں تشدد کی فضا پروان چڑھ چکی ہے اور سال 2014 میں تقریباً 3 ہزار ایک سو 88 افغان شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، جو اقوام متحدہ کے مطابق سب سے بدترین سال رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں