مرکز میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل میں معاہدہ طے پاگیا۔

کوئٹہ میں بی این پی مینگل کے ساتھ طویل بات چیت کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے۔

ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'بی این پی کے ساتھ ہماری تفصیلی اور کامیاب نشست ہوئی جس میں ہم نے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا، جبکہ مذاکرات کے حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی اعتماد میں لیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'مذاکرات میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے اتفاق کیا گیا ہے، جبکہ بلوچستان کے وسائل پر صوبے کے لوگوں کے حق کو تسلیم کرنے اور افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے معاہدہ ہوا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں مل کر چلیں گے اور مرکز میں بی این پی ہمارا ساتھ دے گی۔'

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہمارے مستقبل کی ضمانت ہے اور پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی بدولت صوبے کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔

اس موقع پر سردار اختر مینگل نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 'تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ہماری باتوں کو غور سے سنا، جبکہ انہیں یہاں بلانے کا مقصد بلوچستان کے مسائل سے آگاہ کرنا تھا۔'

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے پی ٹی آئی کے سامنے 6 نکات رکھے جن میں بلوچستان کے مسائل کا نچوڑ ہے، جبکہ دو روز قبل عمران خان سے بھی ان نکات پر بات ہوئی تھی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ماضی میں ہم نے لوگوں کی زبان پر اعتبار کیا لیکن پی ٹی آئی کے ساتھ دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں