لارڈز ٹیسٹ: بھارت کو اننگز اور159 رنز سے بدترین شکست

اپ ڈیٹ 12 اگست 2018
انگلینڈ نے سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کرلی—فوٹو:اے ایف پی
انگلینڈ نے سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کرلی—فوٹو:اے ایف پی

انگلینڈ نے جیمز اینڈرسن کی شاندار باؤلنگ کی بدولت بھارت کو 5 میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں ایک اننگز اور 159 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل کرلی۔

انگلینڈ کی 100 سالہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ تیسرا مختصر ترین ٹیسٹ میچ ہے جس میں انگلینڈ نے ہوم گرائونڈ میں مجموعی طور پر 170.3 اوورز میں ہی فتح حاصل کرلی۔

لارڈز میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے روز جب کھیل کا آغاز ہوا تو انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 357 رنز بنا لیے تھے۔

کرس ووکس نے اپنی ذمہ دارانہ بلے بازی کو مسلسل دوسرے روز بھی جاری رکھا اور 137 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

جوز بٹلر اور سیم کیوران نے بالترتیب 24 اور 40 رنز بنا کر ووکس کا ساتھ دیا۔

انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں بھارت کے خلاف 289 رنز کی برتری حاصل کرنے کے بعد 7 وکٹوں کے نقصان پر 396 رنز بنا کر اننگز ڈیکلیئر کردی۔

بھارت کی جانب سے محمد شامی اور ہردیک پانڈیا نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں۔

بھارت کے بلے باز دوسری اننگز میں بھی جیمز اینڈرسن اور کرس براڈ کے سامنے مکمل طور پر ناکام رہے اور ٹیم کو ایک اننگز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری اننگز میں ویرات کوہلی اور راہانے سمیت بھارت کے 6 بلے باز صرف 61 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے جس کے بعد ہردیک پانڈیا اور ایشون نے اسکور کو آگے بڑھایا۔

ہردیک پانڈیا 116 کے اسکور پر 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کوئی کھلاڑی ایشون کا ساتھ نہیں دے سکا اور پوری ٹیم 130 رنز پر آؤٹ ہو کر ایک اننگز اور 159 رنز سے ہار گئی۔

ایشون نے آؤٹ ہوئے بغیر 33 رنز بنائے جبکہ بھارت کے 5 بلے باز دوہرے ہندسے کو بھی عبور نہ کرسکے۔

اینڈرسن نے پہلی اننگز میں 5 اور دوسری اننگز میں 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور لارڈز میں کیریئر کی 100 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بنالیا۔

انگلینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں کرس براڈ نے بھی 4 وکٹیں حاصل کیں۔

میچ کے بہترین کھلاڑی کرس ووکس قرار پائے جنہوں نے 137 رنز کی شاندار ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے برمنگھم میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں بھارت کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 31 رنز سے شکست دی تھی، یہ میچ انگلینڈ کا 1000 واں ٹیسٹ میچ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں