روح کی ملکہ چل بسیں

اریتھا فرینکلن نے کئی ایوارڈز بھی جیتے—فائل فوٹو: وڈو
اریتھا فرینکلن نے کئی ایوارڈز بھی جیتے—فائل فوٹو: وڈو

معروف امریکی گلوکارہ اریتھا فرینکلن طویل علالت کے بعد کینسر کے باعث 76 برس کی عمر میں چل بسیں۔

اریتھا فرینکلن کو گزشتہ ہفتے شدید علالت کے بعد ہسپتال داخل کرایا گیا تھا، جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گئیں۔

امریکی نشریاتی ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق اریتھا فرینکلن ریاست مشی گن کے شہر ڈیٹرائٹ میں چل بسیں۔

اریتھا فرینکلن کو پرسوز آواز اور روح میں اتر جانے والی موسیقی پیش کرنے کی وجہ سے روح کی ملکہ بھی کہا جاتا تھا۔

اریتھا فرینکلن 2010 میں ہی کینسر کا شکار ہوگئیں تھیں، تاہم سرجری کرانے کے بعد وہ ایک بار پھر موسیقی کے میدان میں اپنے مداحوں کے روح کو سرور بخشنے کے لیے آئی تھیں۔

What are your favorite songs from #ArethaSings The Great Diva Classics?

A post shared by Aretha Franklin (@arethasings) on

تاہم گزشتہ چند ماہ سے وہ علیل ہوگئیں تھیں، وہ لبلبے کی ایڈوانس کینسر میں مبتلا تھیں۔

اریتھا فرینکلن نے انتہائی کم عمری میں گلوکاری کی شروعات کی اور انہوں نے قریبا 7 دہائیوں تک موسیقی کی دنیا پر راج کیا۔

اریتھا فرینکلن امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں 1942 کو پیدا ہوئیں اور ان کا پہلا میوزک ایلبم ‘اسپریچوئلز‘ محض 14 برس کی عمر میں ریلیز ہوا۔

THE QUEEN is still THE QUEEN in 2015. #tbt #ArethaSings

A post shared by Aretha Franklin (@arethasings) on

اگلے 6 سال میں وہ موسیقی کی دنیا میں اچھا مقام حاصل کرچکی تھیں اور 1960 میں انہوں نے ایک بڑی کمپنی کے ساتھ دوسرا میوزک ایلبم ریلیز کردیا۔

انہوں نے بڑے اور نامور موسیقاروں کے ساتھ بھی کام کیا، جب کہ وہ کئی دہائیوں تک بہترین گلوکاراؤں میں سے ایک رہیں۔

روح کی ملکہ کی زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ رہے اور وہ متعدد بار موسیقی کی دنیا سے دور بھی ہوگئیں، لیکن کچھ ہی عرصے بعد وہ واپس سروں اور سازوں کی دنیا میں آکر مداحوں کو محظوظ کرتی رہیں۔

#tbt 1979 "La Diva" #ArethaSings

A post shared by Aretha Franklin (@arethasings) on

2010 کے صحت کی خرابی کے باعث انہوں نے اپنے کئی میوزک کنسرٹ منسوخ بھی کیے جب کہ گزشتہ برس ہی انہوں نے بیماری کے باعث موسیقی کو خیرباد کہ دیا تھا۔

#tbt Newark, NJ 1970. #ArethaSings

A post shared by Aretha Franklin (@arethasings) on

تبصرے (0) بند ہیں