اسلام آباد: سابق بھارتی کرکٹر اور موجودہ سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے مجھ سے مل کر کہا ہے کہ ’ہم امن چاہتے ہیں‘۔

وفاقی دارالحکومت میں کرکٹر رمیز راجہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیصل جاوید کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح ان کی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی اور انہیں وہ سب مل گیا جو ان کی خواہش تھی۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ جب ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ جب گرو نانک صاحب کا 550واں جنم دن منایا جائے گا تو پاکستان بھارت میں موجود سکھ برادری کے لیے کرتار پور کی سرحد کھولنے کے حوالے سے سوچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کے سربراہ اس ایک جملے میں انہیں وہ سب کچھ دے گئے جیسے کہ انہیں کائنات میں سب کچھ مل گیا ہو۔

انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے ابتدا میں کہا میں ہندوستان سے محبت لے کر آیا تھا اور امن کا پیغام لایا تھا، تاہم اب جب میں واپس جارہا ہوں تو دگنی محبت واپس لے کر جارہا ہوں۔

نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ جو محبت انہیں ملی ہے ان میں ایسے جذبات ہیں جو دونوں ممالک کے عوام کو متحد کرسکتے ہیں۔

پاکستان کے نومنتخب وزیرِ اعظم عمران خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تقدیر اور تصویر کو بدلنے کی صلاحیت عمران خان کے پاس ہے۔

نوجوت سنگھ سدھو نے وزیرِاعظم عمران خان کے بھارت کے حوالے سے ایک قدم آگے بڑھنے کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جو بات کہی ہے اسے ایک چھوٹے سے دائرے میں نہیں رکھا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم واپس جاکر حکومتوں سے رابطہ کریں اور انہیں آمادہ کرنے کی کوشش کریں کے وہ ایک قدم آگے بڑھائیں۔

سدھو نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جب بھارت کی جانب سے ایک قدم آگے بڑھایا جائے گا تو پھر یہاں سے بھی دو قدم آگے بڑھائے جائیں گے۔

اپنی پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں جو عزت پاکستان میں ملی ہے وہ زندگی بھر نہیں بھولیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جتنا پیار انہیں پاکستان میں ملا ہے اس پر شکریہ ادا کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں