امریکہ کا مرسی کو رہا کرنے پر زور

شائع July 13, 2013

مصر میں محمد مرسی کے حامی مظاہرے کے دوران دعا مانگ رہے ہیں۔ رائٹرز فوٹو۔
مصر میں محمد مرسی کے حامی مظاہرے کے دوران دعا مانگ رہے ہیں۔ رائٹرز فوٹو۔

قاہرہ: امریکہ نے جمعے کے روز مصری فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ برطرف کیے گئے صدر محمد مرسی کو رہا کردیا جائے جبکہ دوسری جانب انکے حامیوں نے انکو دوبارہ عہدے پر فائز کرنے تک ’لڑنے ‘ کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی خاتون ترجمان جین پساکی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پہلے بھی جرمنی کے ساتھ اس قسم کی درخواست کر چکا ہے اور اب وہ عوامی طور بھی یہ درخواست کررہا ہے۔

مصری عبوری حکام کے مطابق، مرسی کو ’محفوظ مقام‘ پر رکھا گیا ہے تاہم انہیں تین جولائی کے بعد سے دیکھا نہیں گیا ہے۔

پساکی کا کہنا ہے کہ امریکی حکام مصری سوسائٹی کے تمام شعبوں سے رابطے میں رہے ہیں جبکہ واشنگٹن بھی جرمنی کے مرسی کو رہا کیے جانے سے متعلق مطالبے کی تائید کرتا ہے۔

ایک جرمن وزارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ کسی بھروسے مند ادارے کو مرسی تک رسائی دی جانی چاہئے۔

دوسری جانب ہزاروں مظاہرین نے رمضان کے مقدس مہینے میں قاہرہ میں ایک ساتھ اپنا پہلا روزہ کھولا جبکہ ان کا کہنا ہے کہ مرسی کو دوبارہ صدارت کے عہدے پر فائز ہونے تک مظاہرے جاری رہیں گے۔

واضح رہے کہ چار جولائی کو مصری فوج نے آئین کو معطل کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔

مصری فوج کے سربراہ عبدالفاتح ال سی سی نے ٹی وی پر براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹیکنو کریٹ حکومت ہو گی جبکہ آئین میں ترامیم کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔

فوجی سربراہ نے مرسی کے فوجی اقدامات کو مسترد کردیا اور اسے غیر قانونی قرار دیا جبکہ عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025