پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ اعتزاز احسن پہلے اڈیالہ جیل میں آکر نواز شریف سے ان کی اہلیہ کلثوم نواز سے متعلق اپنے الفاظ پر معافی مانگیں تو ان کے صدارتی اُمیدوار کی حیثیت سے حمایت کرنے پر غور کیا جائے گا۔

راولپنڈی میں صحافیوں کی جانب سے سوال کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے صدارتی اُمیدوار کون ہوگا؟ جس پر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پارٹی نے فل حال صدارتی اُمیدوار کے نام کو حتمی شکل نہیں دی ہے اور اس حوالے سے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بات چیت جاری ہے تاکہ ایک متفقہ اُمیدوار سامنے لایا جاسکے۔

ایک اور سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن پہلے اڈیالہ جیل آکر نواز شریف سے اپنے الفاظ پر معافی مانگیں، تو پھر ان کے صدارتی اُمیدوار کی حیثیت سے نام پر غور کریں گے۔

مزید پڑھیں: ‘کلثوم نواز کی بیماری پر اعتزازاحسن کے بیان پر افسوس ہوا‘

سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی ناساز صحت کے حوالے سے گزشتہ سال جون میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ ’کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں جس کے بعد علاج ممکن نہیں‘۔

جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور سابق وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اعتزاز احسن کی جانب سے کلثوم نواز کی بیماری سے متعلق بیان پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

19 اگست 2018 کو پی پی پی نے معروف وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی امیدوار نامز کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صدرِ مملکت کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے جبکہ نئے مملکت صدر کے لیے 4 دستمبر کو انتخاب ہوگا۔

عوام نے چوہدری نثار کو مسترد کردیا، پرویز رشید

چوہدری نثار اور نواز شریف کی ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ 'یہ بات ان کے علم میں نہیں ہے تاہم اگر اس قسم کی کوئی صورت تھی بھی تو اس کا جواب متعلقہ افراد ہی دے سکتے ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد انہوں نے چوہدری نثار سے متعلق سوالات کے جواب دینا بند کردیئے ہیں کیونکہ پاکستان کی عوام نے چوہدری نثار کو حالیہ انتخابات میں مسترد کردیا ہے۔

ان سے سوال کیا گیا کہ نواز شریف کو قید کے دوران آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی اور سماجی امور انجام دینے سے روکا جارہا ہے؟ جس پر پرویز رشید نے کہا کہ سب سے بڑی نا انصافی کسی بھی شخص کے لیے اس کی آزادی کو ختم کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا

انہوں نے نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر قیدی رہنماؤں کا نام لے کر کہا کہ 'ان کے ساتھ یہ نا انصافی ہوچکی ہے کہ انہیں ان کی آزادی سے محروم کیا جاچکا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان یہ کوشش کررہے ہیں کہ نواز شریف سمیت قید دیگر رہنماؤں کو آزادی دلواسکیں تاکہ وہ آزادی کے ساتھ پاکستان کی سیاست میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Anwer Aug 24, 2018 03:07pm
سیاست میں معافی نہیں مفاہمت ہوتی ہے پیپلزپارٹی نے چارسال تک مفاہمت سے کام چلایا پھر پانامہ معاملے پر بہت کوشش کی کہ مسئلہ اسمبلی میں حل ہو مگر نوازشریف صاحب ToRsکا کھیل کھیلتے رہے مجبورا"پیپلزپارٹی کو کھل کر مخالفت کرنی پڑی مگر پھر بھی ن لیگ کی معیاد مکمل کروائی،ن لیگ کو بھی پرانی باتیں بھول کر پیپلزپارٹی اور بلاول بھٹو کا ساتھ دینا چاہیے جو جمہوریت کے مفاد میں ہے