اسپیکر قومی اسمبلی کی ایوان کو چلانے کیلئے اپوزیشن رہنماؤں سے تعاون کی درخواست

25 اگست 2018
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان کی کارروائی کے سلسلے میں سابق اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کی—
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان کی کارروائی کے سلسلے میں سابق اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کی—

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی اور ایوان زیریں کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلانے کے لیے ان سے تعاون کی درخواست کردی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے پہلے مسلم لیگ (ن) کے سابق اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کی اور بعد ازاں پی پی پی سے تعلق رکھنے والے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے بھی تبادلہ خیال کیا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سےہونے والی ملاقات میں اسد قیصر سے کہا کہ ایوان کے سربراہ کی حیثیت سے آپ حکومت اور اپوزیشن میں پل کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی 'کارروائی‘ چلانے کیلئے اسپیکر کا مشاورتی اجلاس

ان کاکہنا تھا کہ اپوزیشن کے بغیر پارلیمنٹ کی کوئی اہمیت نہیں اور اسپیکر کو چاہیے کہ وہ اپوزیشن سے خصوصی تعلقات استوار رکھے ، اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے ایوان میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔

قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سابق اسپیکر اسمبلی فہمیدہ مرزا ، سید فخر امام اور کابینہ اراکین سے بھی ملاقات کی جن میں وفاقی وزیر قانون و انصاف ڈاکٹر فروغ نسیم پارلیمانی امور پر وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان شامل ہیں۔

اس کے علاوہ قومی اسمبلی سیکٹیریٹ اور محکمہ پارلیمانی امور کے کئی اعلیٰ افسران سے بھی ایوانِ زیریں کو موثر انداز میں چلانے کے طریقہ کار پر گفتگو کی۔

مزید پڑھیں: نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کون؟

اس ضمن میں دونوں سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اسد قیصر کو تجویز دی کہ انہیں اپوزیشن کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت فراہم کرنا چاہیے۔

تاہم خیبرپختونخوا اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر نے اسمبلی میں کہا کہ وہ پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ ساتھ قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کریں گے اور تمام جماعتوں کی تجاویز کے ساتھ ہی ایوان چلائیں گے۔

خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو عہدہ سنبھالتے ہی ایوان میں مسلم لیگ(ن) کے اراکین کی جانب سے 25 جولائی کو ہونےو الے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر سخت احتجاج کے باعث ایوان کو قاعدے کے مطابق چلانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر قومی اسمبلی کے قبل از انتخابات دھاندلی کے الزامات

بعد ازاں کم و بیش یہی صورتحال انہیں 17 گست کو پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے بطور وزیراعظم منتخب ہونے کے موقع پر بھی درپیش رہی ۔

جس پر اسمبلی میں ہونے والے شور شرابے کے باعث انہیں نومنتخب وزیراعظم کی تقریر سے قبل ایوان کی کارروائی کو 30 منٹ تک موقوف کرنا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے اسد قیصر سیاست میں آنے سے قبل شعبہ تعلیم سے وبستہ تھے، جس کے بعد انہوں نے جماعت اسلامی سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔

یہ بھی دیکھیں: نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حلف اٹھا لیا

تاہم بعد میں جب عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تو انہوں نے اس میں شمولیت اختیار کرلی اور سال 2008 میں پارٹی کے صوبائی صدر مقرر ہوئے۔

2013 کے عام انتخابات کے بعد جب پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں اکثریت حاصل کی تو اسد قیصر کو صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا اور وہ 5 سال تک اس عہدے پر تعینات رہے۔


یہ خبر 25 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں