پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نبیل گبول نے صدارتی انتخاب میں متحدہ اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے ہونے کا دعوی کردیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رخ' میں گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول کا کہنا تھا کہ جس طرح سے عام انتخابات کروائے گئے اُس لحاظ سے موجودہ وقت میں اپوزیشن کا اپنے مقصد کو حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کا امیدوار صدارتی انتخاب میں کامیاب ہوا تو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کے لیے بڑی مشکلات پیدا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی خواہش ہے کہ اعتزاز احسن کو مشترکہ طور پر امیدوار نامزد کیا جائے جو سب کی پسند ہیں اور مسلم لیگ (ن) کو بھی ان کی حمایت کرنی چاہیے۔

مزید پڑھیں: اے پی سی: اپوزیشن مشترکہ صدارتی امیدوار لانے پر متفق

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ 'آج ہر جماعت کو اپنے مفادات سے بالاتر ہوکر پاکستان اور جمہوریت کے مفاد میں سوچنا ہوگا، کیونکہ اگر کسی ایک جماعت کے بھی اختلافات ہوئے تو ہم اپنے مقصد کو حاصل نہیں کرپائیں گے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے سب جماعتیں ایک ساتھ ملی ہیں، اس وجہ سے صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کا پلڑا بھاری ہے، لہذا ہمیں ایک ایسے امیدوار پر متفق ہونا ہے جس کی تمام جماعتیں حمایت کریں۔

اس سوال پر کہ آخر وزیراعظم کے انتخاب میں پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شہباز شریف کی حمایت سے کیوں انکار کیا؟ تو نبیل گبول نے کوئی واضح جواب نہیں دیا، تاہم یہ ضرور کہا کہ اب ہمیں آگے کا سوچنا ہے۔

مشترکہ امیدوار لانا بہترین فیصلہ ہے، رہنما مسلم لیگ (ن)

پروگرام میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا محمد افضل نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مشترکہ امیدوار لانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اسے ایک بہترین فیصلہ قرار دیا۔

انہوں نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اس وقت تمام جماعتوں کو اپنے اپنے مؤقف سے ایک انچ پیچھے آنا ہوگا تاکہ متفقہ طور پر امیدوار نامزد کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے عارف علوی صدارتی امیدوار نامزد

ان کا کہنا تھا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ ایسا پاکستان اور جمہوریت کے مستقبل کے مفاد میں ہے اور اسی لیے سب جماعتیں ایک ہوئی ہیں'۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم اس کے نام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

سابق وزیرِاعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی رہائش گاہ پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) منعقد کی گئی جس میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب میں مشترکہ امیدوار لانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

اے پی سی کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بتایا کہ اجلاس میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔

واضح رہے کہ صدرِ مملکت ممنون حسین کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے جبکہ ملک کے نئے صدر کے لیے 4 ستمبر کو انتخاب ہوگا۔

حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی امیدوار نامز کیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں