فلوریڈا میں ویڈیو گیم ٹورنامنٹ ہارنے پر فائرنگ، متعدد افراد ہلاک

27 اگست 2018
جیکسن ولی لینڈنگ کے باہر ایک کوسٹ گارڈ دریائے سینٹ جانز میں گشت کر رہا ہے— فوٹو: اے پی
جیکسن ولی لینڈنگ کے باہر ایک کوسٹ گارڈ دریائے سینٹ جانز میں گشت کر رہا ہے— فوٹو: اے پی

امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر جیکسن ولی میں ایک ویڈیو گیم ٹورنامنٹ میں شکست خوردہ فریق کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔

مقامی اخبار میامی ہیرالڈ کے مطابق جیکسن ولی میں میڈن19 امریکن فٹبال ٹورنامنٹ کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے جبکہ ایک مشتبہ شخص کے بھی ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

نیشنل فٹبال لیگ کی بنیاد پر بنایا گیا ویڈیو گیم 'میڈن' امریکا سمیت دنیا بھر میں بہت مقبول ہے۔

جیکسن ولی شیرف آفس نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ جائے وقوع پر متعدد افراد کی لاشیں موجود ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ دوسرے مسلح شخص کی موجودگی کے امکانات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

میامی ہیرالڈ نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ علاقے سے دور رہیں کیونکہ یہ علاقہ ابھی محفوظ نہیں ہے۔

لاس اینجلس ٹائمز نے موقع پر موجود ایک کھلاڑی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شخص اس گیم کا حصہ تھا اور میچ ہارنے پر اس نے فائرنگ کردی۔

اس گیم کے مختلف شہروں میں ریجنل کوالیفائرز چل رہے ہیں جہاں لاس ویگاس میں ہونے والے اس کے فائنل کے فاتح کو 25ہزارڈالر کی انعامی رقم دی جائے گی۔

پولیس نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ ابھی بھی مختلف علاقوں میں مسلح شخص کو ڈھونڈ رہے ہیں اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ شاپنگ کمپلیکس وغیرہ میں کسی محفوظ جگہ پر چھپے رہیں۔

سوشل میڈیا پر دستیاب واقعے کی ویڈیو میں لائیو اسٹریم کو منقطع کیے جانے سے قبل فائرنگ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ اس ویڈیو کو ٹوئٹر سے ہٹا دیا گیا ہے لیکن یہ اب بھی سوشل میڈیا پر مختلف جگہ دستیاب ہے۔

گیمنگ ٹیموں میں سے ایک کمپلیکسٹی گیمنگ کے ڈائریکٹر جیسن لیگ نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہم آج دوپہر ہونے والے واقعے سے دکھی اور صدمے میں ہیں، ہمارے کھلاڑی ینگ درینی کے ہاتھ میں گولی لگی لیکن وہ جلد ٹھیک ہو جائیں گے، وہ وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے اور جا کر ایک جم میں پناہ لی۔

خود درینی نے خود ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں زندگی میں کبھی بھی کسی بھی چیز کو آسان نہیں لوں گا، زندگی ایک سیکنڈ میں ختم ہو سکتی ہے'۔

ایک مشہور پروفیشنل گیمر کو بھی سینے میں گولی لگنے کی اطلاعات ہیں اور ان کی ماں سمیت متعدد سوشل میڈیا صارفین نے اس حوالے سے ٹوئٹ کی ہے۔

رواں سال فروری میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں بچنے والے ہائی اسکول کے بچوں نے اس واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

فلوریڈا میں گزشتہ سالوں کے دوران بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات دیکھے گئے ہیں جس میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جون 2016 میں مخنثوں کے نائٹ کلب میں فائرنگ کے نتیجے میں 49افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ رواں سال اسٹون مین ڈگلس ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 17افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں