اوپر موجود بلیک اینڈ وائٹ تصویر کو اب لگ بھگ سو سال ہونے والے ہیں، مگر اب بھی یہ دنیا بھر میں جانی پہچانی جاتی ہے حالانکہ بظاہر یہ کسی ملک کے فوجیوں کے اجتماع کی عام سی فوٹو ہے۔

تو آخر کیا بات ہے جو اس تصویر کو خاص بلکہ اکثر افراد کے رونگٹے کھڑے کردینے کا باعث بنتی ہے؟

اس تفصیل میں جانے سے پہلے یہ جان لیں کہ یہ تصویر 1919 میں جنگ عظیم اول میں شرکت کرنے والے برطانوی فضائیہ کے اہلکاروں کی ہے جسے 1975 میں ایک ریٹائر رائل ائیرفورس آفیسر وکٹر گوڈرڈ نے شائع کیا تھا۔

مزید پڑھیں : یہ تصویر آپ کے رونگٹے کھڑے کردے گی

یہ تصویر وکٹر گوڈرڈ کے اسکوارڈن کا گروپ پورٹریٹ ہے۔

اب بات کرلیں کہ آخر یہ دہائیوں بعد بھی آخر کیوں مشہور ہے تو اس کی وجہ اس تصویر میں سب سے اوپری قطار میں بائیں جانب سے چوتھے نمبر پر موجود ایک ائیرمین کا چہرہ بنا۔

درحقیقت اس ائیرمین کے پیچھے ایک چہرہ جھانکتا ہوا نظر آتا ہے جو کہ غیرمعمولی تو نہیں مگر دہشت زدہ کردینے والی بات یہ ہے کہ اسے ایسے شخص کا چہرہ قرار دیا جاتا ہے جو کہ اس تصویر کو لینے سے 2 دن قبل مرچکا تھا۔

فوٹو بشکریہ ریڈیٹ
فوٹو بشکریہ ریڈیٹ

فریڈی جیکسن نامی یہ شخص ائیر میکینک تھا جو کہ تصویر لینے سے 2 دن قبل ایک حادثے میں مرچکا تھا اور اس کی تدفین اسی روز ہوئی تھی جب یہ فوٹو کھینچی گئی۔

اسکوارڈن میں شامل افراد کا ماننا تھا کہ یہ فریڈی کا بھوت تھا جو کہ اپنی موت سے بے خبر تھا اور اس نے گروپ فوٹو میں آنے کا فیصلہ کیا۔

ویسے تو ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کس حد تک درست ہے مگر اس تصویر سے جڑی کہانی اب بھی مختلف حلقوں میں بہت مقبول ہے اور یہی چیز اسے دلچسپ بناتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اس تصویر میں موجود عجیب چیز کو پکڑ سکتے ہیں؟

بلکہ یہ بھی کہنا مشکل ہے کہ کیا واقعی یہ تصویر اس شخص کی موت کے بعد لی گئی تھی یا پہلے، کیونکہ یہ 1975 سے پہلے کبھی سامنے نہیں آئی تھی۔

وکٹر گوڈرڈ نے ہی اسے پوسٹ کرتے ہوئے اس کے ساتھ جڑی کہانی بیان کرکے متعدد افراد کے رونگٹے کھڑے کردیئے تھے۔

مگر اکثر افراد اس تصویر اور اس سے جڑی کہانی کو جان کر دہشت زدہ ہوجاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں