سیگریٹ نوشی کی عادت پھیپھڑوں کے لیے تباہ کن ہوتی ہے جبکہ اس کے دیگر متعدد نقصانات بھی ہیں اور اب اس میں ایک اور اضافہ ہوگیا ہے۔

برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ نوجوانی سے ہی تمباکو نوشی یا الکحل کا استعمال شروع کردینے سے شریانیں اکڑنے لگتی ہیں جس کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ان دونوں کا استعمال شریانوں کو پہنچنے والے نقصان کی شرح دوگنا بڑھا دیتا ہے۔

لندن کالج یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شریانوں کا اکڑنا انہیں نقصان پہنچنے کا عندیہ دیتا ہے اور درمیانی عمر میں دل کے مسائل جیسے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 12 سو سے زائد نوجوانوں کا جائزہ 2004 سے 2008 تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ بہت زیادہ تمباکو نوشی کے استعمال سے شریانوں کے اکڑنے کا خطرہ کبھی کبھار سیگریٹ پینے والوں کے مقابلے میں اوسطاً 3.7 فیصد زیادہ ہے جبکہ الکحل کا استعمال یہ خطرہ 4.7 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

ان دونوں بری عادتوں کے شکار افراد میں یہ خطرہ اوسطاً 10.8 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نوجوانی میں ہی سیگریٹ نوشی اب عام ہوچکی ہے جو کہ شریانوں کی اکڑن کا عمل شروع کردیتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر نوجوان اس لت سے چھٹکارہ پالیں تو ان کی شریانیں پھر معمول پر آجاتی ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں