کراچی: حکومت نے شیڈول بینک سے 17 اگست تک 77 ارب 68 کروڑ روپے قرضہ لیا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) پر اس کا ڈیڈ ریٹائرڈ کردیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مرکزی بینک میں 17 اگست تک نیٹ ریٹائرمنٹ کا حجم 110 ارب روپے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں کل قرض 150 ارب روپے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں ٹیکس آمدن میں 13.6 فیصد اضافہ

اسی دوران رواں مالی سال کے پہلے 47 دن پبلک سیکٹر انٹرپرائز(پی ایس ای) کے کریٹ 51 ارب روپے تک بڑھ گئے جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں نیٹ ریٹائرمنٹ کا حجم 4 ارب روپے رہا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نئی حکومت کے منتخب ہونے کے بعد بیشتر حصہ ادھار لیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2018 کے اسی عرصے میں پی ایس کے کریٹ 51 ارب روپے جبکہ نیٹ ریٹائرمنٹ 30 ارب روپے تھی۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مالی سال 18 میں میں پی ایس ای کا ڈیڈ 29.8 فیصد گروتھ پر رہا جو 1ہزار68 ارب روپے تھا۔ مالی سال 2017 میں اس کا تناسب 44.8 فیصد رہا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا بجٹ خسارہ 6.6 فیصد تک پہنچ گیا

خیال رہے کہ نو منتخب حکومت نے مالی بحران سے دوچار مالیاتی ادارے قومی ایئرلائن پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کو نجکاری کے دائرے میں آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

مالی سال 2019 کے پہلے 47 دنوں میں نجی سیکٹر میں کریٹ مثبت رہی جو 14 ارب روپے تھی جبکہ 18-2017 میں اسی عرصے میں نیٹ ریٹارمنٹ 116 ارب روپے تھی۔

واضح رہے کہ ورلڈ بینک نے پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار تیز کرنے اور ہیومن ڈیولپمنٹ کے لیے نو منتخب حکومت کو پرائیویٹ سیکٹر کے لیے طویل مدتی پالیسیز بنانے کی تجویز دی تھی۔

اس کے علاوہ ملک کو درپیش معاشی صورتحال میں کنٹری اسسٹیٹس اسٹریٹجی کے تحت پاکستان کو دیے جانے والے فنڈز میں اضافے سے معذوری ظاہر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ’سی پیک‘ کی وجہ سے بیرونی دباؤ کا سامنا ہے، موڈیز

قبل ازیں ورلڈ بینک، پاکستان کے اندر توانائی اور مالی شعبے کی بہتری کے لیے 825 ملین ڈالر قرضے کی منظوری دے چکا ہے۔

ورلڈ بینک کا کہنا تھا کہ منظور شدہ قرض کا آدھا حصہ 425 ملین ڈالر نیشنل گرڈ کی بہتری کے لیے استعمال ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں