متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما سید علی رضا عابدی نے ذاتی وجوہات کی وجہ سے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سید علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ ’میں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے‘۔

اس ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے ایم کیو ایم کی قیادت کو پیش کیے جانے والے تحریری استعفے کی تصویر بھی منسلک کی۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ باتیں گردش کررہی ہیں کہ سید رضا علی عابدی نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں ان کی جگہ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کو اُمیدوار نامزد کرنے پر استعفیٰ دیا۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے 2 حلقوں سے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا

اس سے قبل 30 اگست 2018 کو سید علی رضا عابدی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ مجھے این اے 243 سے نامزد نہ کیے جانے پر برا محسوس ہورہا ہے جہاں ہم نے گزشتہ ایک ماہ بہت محنت سے کام کیا‘۔

مذکورہ پیغام میں ان مزید کہنا تھا کہ ’یہ میرا حق تھا کہ مجھے مذکورہ نشست کے لیے ایم کیو ایم کی جانب سے اُمیدوار نامزد کیا جاتا، تاہم میں پارٹی کی جانب سے نامزد کیے جانے والے اُمیدوار کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور میں اُمید کرتا ہوں کہ ہم ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوں گے جیسا کہ اس پہلے ہوتے رہے ہیں‘۔

اس کے ایک روز بعد 31 اگست 2018 کو اپنے ٹوئٹر پیغام میں سید علی رضا عابدی کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ اچھی اُمیدوں کے ساتھ اسے دوبارہ ٹیگ بنا جائے کہ ’این اے 243 کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے‘ یا NA243BelongsToMQM#۔

واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جن میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 243 کی نشست بھی شامل تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سید علی رضا عابدی کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم

دیگر نشستوں میں این اے 53 (اسلام آباد)، این اے 131 (لاہور)، این اے 35 (بنوں) اور این اے 95 (میانوالی) شامل تھیں۔

الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق قومی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے سے قبل عمران خان کو صرف ایک نشست اپنے پاس رکھنا تھی جبکہ دیگر 4 کو چھوڑنے کا اعلان کرنا تھا، جس پر عمران خان نے میانوالی کی نشست اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا اور دیگر 4 نشستیں چھوڑ دیں جن میں کراچی کی این اے 243 کی نشست بھی شامل تھی۔

4 دسمبر 2016 کو ایم کیو ایم پاکستان نے اس وقت کے رکن قومی اسمبلی سید علی رضا عابدی کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کردی تھی اور انہیں قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان کے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ علی رضا عابدی نے 23 اگست کو اختیار کی گئی واضح تنظیمی اور سیاسی پالیسوں کی مسلسل خلاف ورزیاں کیں اور رابطہ کمیٹی کی جانب سے متعدد مرتبہ علی رضا عابدی کو متنبہ کیا گیا لیکن مسلسل پالیسیوں سے انحراف کرنے پر انہیں بنیادی رکنیت سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں