وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم کی جانب سے مالیاتی کونسل کے مشیر کی تعیناتی کے بعد آن لائن جاری مہم کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان جتنا اکثریت کا ملک ہے اتنا ہی اقلیتوں کا بھی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ کیا پاکستان میں اقلیتوں کے کردار پر پابندی عائد کردینی چاہیے؟ کیا پاکستان میں اقلیتوں کو اٹھا کر ملک سے باہر پھینک دیا جائے؟۔

انہوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کس قسم کے لوگ ایسی باتیں کررہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاطف میاں وہ شخص ہیں جن سے متعلق کہا جارہاہے کہ وہ آئندہ پانچ سال میں امن کا نوبل اعزاز جیتے گا۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ انہیں مالیاتی مشاورتی کونسل کا رکن تعینات کیا گیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل یا کسی اور شعبے کا رکن مقرر نہیں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقلیتوں کا بھی اتنا ہی ہے جتنا کہ اکثریت کا‘

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’ اقلیتوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، نہ صرف حکومت بلکہ یہ ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے کہ اپنے ساتھ بسنے والے لوگوں کی حفاظت کرے اور ان کا احترام کرے۔

انہوں نے ٹوئٹر پر ایک پیغام بھی شیئر کیا کہ ’ قائداعظم محمد علی جناح نے سر ظفر اللہ کو وزیر خارجہ تعینات کیا تھا، ہم انتہا پسندوں کے نہیں، قائداعظم کے نقشِ قدم پر چلیں گے۔

خیال رہے کہ سینیٹ میں عاطف میاں کی مالیاتی مشاورتی کونسل میں تعیناتی کے خلاف ایک توجہ دلاؤ نوٹس بھی جمع کروایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : وزیراعظم نے 18 رکنی اکنامک ایڈوائزری کونسل تشکیل دے دی

اس نوٹس میں پاکستان مسلم لیگ(ن)، متحدہ مجلس عمل اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے اراکین کے دستخط ہیں۔ اس دستاویز پر پاکستانی پیپلزپارٹی کے کسی رکن کے دستخط موجود نہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی 18 رکنی اکنامک ایڈوائزری کونسل دو روز قبل تشکیل دی گئی تھی۔ کونسل میں 7 سرکاری اور 11 نجی اراکین کو شامل کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں