اسلام آباد: مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے بعد سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے اپنے پالیسی میں خریداروں کی شرح منافع میں معمولی اضافہ کردیا۔

سی ڈی این ایس کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق منافع پر نئی شرح کا اطلاق یکم ستمبر سے نافذالعمل ہوگا۔

اس سلسلے میں سب سے زیادہ اضافہ بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس، پینشنر بینیفٹ اکاؤنٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس پر کیا گیا جسے 10.20 فیصد سے بڑھا کر 10.92 کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آپ کی بچت کے لیے قومی بچت اسکیمیں کیسی رہیں گی؟

اسی طرح ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 8.30 فیصد سے بڑھا کر 9.05 فیصد کردی گئی جبکہ اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پر اوسطاً منافع 7.10 فیصد سے بڑھا کر 7.87 فیصد کیا گیا اور ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 8.04 سے بڑھا کر 8.78 فیصد کردی گئی۔

شرح سود میں سب سے زیادہ اضافہ ’ایک فیصد ‘ سیونگز اکاؤنٹس کی مد میں کیا گیا جس کے بعد اس کی شرح 5 فیصد سے بڑھ کر 6 فیصد ہوگئی۔

دوسری جانب سہ ماہی سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح کو 6.40 فیصد سے بڑھا کر 7.36 فیصد کردیا گیا، ششماہی سرٹیفکیٹس کی شرح منافع 6.46 سے بڑھا کر 7.42 فیصد جبکہ سالانہ سرٹیفکیٹس میں 6.56 سے اضافہ کرکے شرح منافع کو 7.52 فیصد کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں کمی

خیال رہے کہ مرکزی بینک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافے کا اعلان رواں برس جولائی میں کیا تھا جس کا فائدہ پینشنرز اور قومی بچت اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو ہوگا۔

تاہم سی ڈی این ایس کی جانب سے اپنے پالیسی خریداروں تک منافع میں اضافے کے ثمرات پہنچانے میں ایک ماہ کی تاخیر کی گئی۔

اس حوالے سے وزارت خزانہ کے اہلکار کا کہنا تھا کہ پالیسی کی شرح میں اضافہ تمام اسکیمز پر برابری سے تقسیم ہوگا، لیکن کم پرکشش اسکیمز کی طرف لوگوں کو متوجہ کرنے کے لیے زیادہ اضافے کا اطلاق کیا گیا۔

واضح رہے کہ عوام سرمایہ کاری میں نقصان کے ڈر سے نجی بینکوں کی جانب سے زائد شرح منافع والی سیونگز کی آفر کے بجائے حکومت کے تحت چلنے والی قومی بچت اسکیم پر زیادہ بھروسہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شرح سود 6.5 فیصد ہونے سے معاشی خطرات بڑھ گئے

اس سے قبل نیشنل سیونگز ڈائریکٹوریٹ نے رواں برس مئی میں شرح سود میں اضافے کے اعلان کے بعد جولائی میں شرح منافع میں اضافہ کیا تھا۔

اس حوالے سے اقتصادی ماہرین کا کہنا تھا کہ مرکزی بینک کی جانب سے رواں ماہ کے آخر میں مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود میں مزید اضافے کا امکان ہے، جس کے بعد قومی بچت اسکیم کی شرح منافع میں مزید اضافہ ہوگا۔


یہ خبر 6 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں